متحدہ عرب سے جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین بلوچ کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں تین مہینے سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی بھائی کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ راشد حسین کو عدالت میں پیش نہیں کرکے پاکستان اپنے قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہیں، پاکستانی قوانین کے تحت کسی بھی ملزم کو چوبیس گھنٹے کے دوران عدالت میں پیش کیا جاتا ہیں مگر راشد حسین بلوچ گذشتہ تین مہینے سے پاکستان میں لاپتہ ہے۔
فریدہ بلوچ نے کہا کہ خدشہ ہے بھائی کو دیگر لاپتہ افراد کی طرح سالوں غائب کیا جائیگا یا ان کی تشدد زدہ لاش پھینکی جائیگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات راشد بلوچ کے حوالے سے خاندان کو آگاء کرے کہ ان کو کس معادے کے تحت پاکستان کے حوالے کیا گیا ہے اور وہ کس ادارے کے پاس ہے جو کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیا جارہا۔
انہوں نے کہا راشد حیسن بلوچ کی زندگی کو خطرات لاحق ہے، کئی مرتبہ عالمی برادری سے بھائی کی باحفاظت بازیابی کے لئے اپیل کرتی رہی ہو مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔