رکن بلوچستان اسمبلی کی جانب سے گذشتہ دنوں سی پیک روٹ کو بند کرکے احتجاج کیا گیا تھا۔
بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن رکن میر زابد ریکی نے کہاہے کہ اگر صوبائی حکومت نے ہمارے جائز مطالبات حل نہیں کئے تو ہم مزید سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے کیونکہ ہمارے حلقے میں غیر منتخب نمائندوں کی مداخلت جاری ہے جس کو ہم کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ہمارے حلقے میں ترقیاتی عمل کو تیز کرے ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں سی پیک روٹ کو اس لئے بند کردیا کہ ایک سال سے ہمارے حلقے میں غیر منتخب نمائندے مداخلت کررہے ہیں اور ہمارے حلقے میں ترقیاتی عمل کو روکاگیا ہے جس کی ہم مذمت کررہے ہیں، ایک طرف حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ اپوزیشن حلقوں میں مداخلت نہیں کی جارہی مگر دوسری طرف سازش کے تحت مداخلت کی جارہی ہے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس کے بعد بھی ہمارے مسائل حل نہیں کئے تو بلوچستان بھر میں احتجاج کو وسعت دینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حلقے کے عوام کو سابقہ وزراء نے تمام ترقیاتی فنڈز کو کرپشن کی نظر کردیا اور اب بھی مداخلت کر کے علاقے کو پسماندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ایسے حالات میں ہم خاموش نہیں رہیں گے حکومت کو چاہیے کہ وہ اپوزیشن حلقوں میں مداخلت بند کرے۔