میں ریاستی بربریت کو ظاہر کرنے پر بہن حانی گل کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں، ان خیالات کا اظہار ملسح بلوچ آزادی پسند رہنماء اختر ندیم نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کیا۔
اختر ندیم بلوچ نے جبری گمشدگی کا شکار ہونے حانی گل کے حوالے سے مزید کہا کہ وہ ایسے بلوچ خواتین کی آواز بن گئی ہیں جو پاکستان کی سرکشی پر بے بسی کے باعث خاموش ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے ملاؤں اور نام نہاد قوم پرستوں کا کردار اپنے آپ میں ایک توہین ہے۔ جنہوں نے اپنا ضمیر حقیر سی قیمت پر بیچا ہے۔
I salute the courage of sister Hani Gul for revealing state barbarism. She’s become the voice of Baloch women who are helplessly silent on Pakistan’s transgressions. Role of Mullahs and so called nationalists is an insult to honor itself. They’ve sold their souls for a pittance.
— Akhtar Nadeem Baloch (@Baloch_Sheh) September 18, 2019
یاد رہے گذشتہ دنوں حانی گل نامی بلوچ خاتون نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہیں اور ان کے منگیتر کے ہمراہ پانچ مہینے قبل پاکستانی خفیہ اداروں نے جبری طور پر گمشدگی کا شکار بنایا تھا جہاں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
حانی گل کے مطابق انہیں تین مہینے آئی ایس آئی اہلکاروں نے تین مہینے جبری طور پر لاپتہ کرنے کے بعد رہا کردیا جبکہ ان کی منگیتر محمد نسیم تاحال لاپتہ ہے۔
حکومتی حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا ہے جبکہ بلوچ سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے اس حوالے سے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔