اسکول چاردیواری، پینے کے پانی اور لیٹرین جیسے بنیادی سہولیات سے بھی محروم
بلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں اسکول کھنڈرات میں تبدیل، اساتذہ بچوں کو درختوں کے نیچے پڑھانے مجبور ہوگئے۔
جھل مگسی کے تحصیل گنداوہ گاجان کے گوٹھ نواب خان میں کئی سالوں سے بنی اسکول عدم توجہی کے باعث کھنڈرات میں تبدیل ہوگئی، 85 سے زائد طالب علموں کو اساتذہ کسی ممکنہ جانی نقصان سے بچانے کے لیے درختوں کے نیچے پڑھانے پر مجبور ہوگئے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق گذشتہ کئی سالوں سے اسکول کی مرمت نہیں کی گئی جس کے باعث اسکول کے کچھ حصے گر چکے ہیں جبکہ کئی جگہوں پر کلاسوں میں دھراڑے پڑ چکے ہیں۔
علاوہ ازیں اسکول چاردیواری، پینے کے پانی اور لیٹرین جیسے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایم این اے، ایم پی اے اور دیگر اعلیٰ حکام کے پاس جاکر کئی بار درخواست کی گئی کہ بچوں کے مستقبل کو بچانے میں کردار ادا کریں لیکن اس جانب کسی نے توجہ نہیں دی لہٰذا اب ہم مخیر حضرات اور سماجی اداروں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچانے میں کردار ادا کریں۔