بلوچ لبریشن ٹائیگرز کے ترجمان میران بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے بلوچ سرمچاروں نے گزشتہ روز کیچ کے علاقے تمپ میں دازن کے مقام پر عبداللہ ولد ولی کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا ہے جس کی ذمہ دری تنظیم قبول کرتی ہے۔
ترجمان نے کہا عبداللہ کو چند ماہ قبل بھی مزاحمتی ساتھیوں کو ریاست کے سامنے سرینڈر کروانے اور انہی سرینڈر شدہ افراد کے ذریعے تنظیم کے جنگی وسائل حاصل کرنے کے جرم میں حراست میں لیا تھا لیکن علاقے کے معتبرین کے ضمانت اور اس شرط پر اسے رہا کیا گیا کہ وہ تنظیم کے جنگی وسائل واپس فراہم کریگا اور دوبارہ کبھی ریاستی پالیسی کا حصہ نہیں بنے گا لیکن عبداللہ نے رہائی کے بعد نہ تنظیم کے وسائل واپس فراہم کیئے اور بلوچ دشمن پالیسوں کو ترک کرنے بجائے ان میں اضافہ کردیا اس دوران مزکورہ شخص نے مسلح مزاحمتی ساتھیوں کے راستے کی ناکہ بندی کی تاہم تنظیم کے ساتھیوں کو بروقت علم ہوا اس کے علاوہ تمپ میں عبداللہ نے عام بلوچوں کو خوفزدہ کرنے اور ان پر آزادی پسندوں کے اخلاقی حمایت ترک کرنے کیلئے ان کے گھروں پر فائرنگ کیئے۔
میران بلوچ نے کہا کہ بارہ ستمبر کو تنظیم کے ساتھی دازن کے علاقے میں کسی تنظیمی امور کے سلسلے میں جارہے تھے جہاں عبداللہ نے ان پر بندوق تان لیا اور جوابی کاروائی میں مارا گیا۔