بلوچ ہیومن رائٹس کونسل نے ستمبر 2019 میں جنیوا میں ہونے والی این ایچ آر سی کی 42 ویں سیشن کے دوران بلوچستان کی گھمبیر صورتحال اپنے پروگراموں کی ترتیب جاری کردی۔
بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے جنیوا میں اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل یو این ایچ آر سی کی 42 ویں سیشن کے دوران بلوچستان کے لوگوں کو درپیش ثقافتی، سماجی و انسانی حقوق کے مسائل پر آگاہی فراہم کرنے کی غرض سے مختلف پروگراموں کا انعقاد کرنے جا رہی ہے-
اس حوالے سے بی ایچ آر سی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں ان پروگراموں کی ترتیب کچھ اس طرح سے ہے –
شیڈول کے مطابق دس ستمبر کو جنیوا میں “بلوچستان میں انسانی بحران” سے متعلق ایک بریفنگ ہوگی جس میں مختلف ممالک کے سفارتی عملہ اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کو بلوچستان میں انسانی حقوق کی خوفناک صورتحال سے آگائی دی جائیگی ۔
گیارہ ستمبر کو دوپہر دو بجے سے چار بجے تک بی ایچ آر سی ٹینٹ بروکن چیر جنیوا میں سیمینار بہ عنوان، ” بلوچستان میں ریاستی سرپرستی میں مذہبی شدت پسندی کا فروغ: علاقائی و بین الاقوامی اضطراب” کا انعقاد کیا جائے گا جس میں ریاست پاکستان کی جانب سے بلوچستان کو مذہبی شدت پسندی کی جانب دکھیلنے کی علاقائی اور بین الاقوامی امن و سیکورٹی پر ہونے والے اثرات پر بحث کیا جائے گا
بارہ ستمبر کو دوپہر دو بجے سے چار تک بی ایچ آر سی ٹینٹ ، برعکس چیر جنیوا میں ایک کانفرنس بعنوان “ستر سالہ محکومی: بلوچستان میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا معاملہ” کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوگی ،جو پاکستان میں بلوچستان کے عوام کو درپیش انسانی حقوق کے مسائل کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالے گی۔
تیرہ ستمبر کو بروکن چیر میں دوپہر بارہ بجے سے دو بجے بلوچستان میں جاری پاکستانی ریاستی اداروں کی جانب سے بلوچ نسل کشی اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے اختیار کردہ خاموشی پر احتجاجی مظاہرہ کے ذریعہ بی ایچ آر سی اپنی تشویش کا اظہار کرئے گی۔
#BHRCinGeneva ستمبر 2019 – بی ایچ آر سی کی زیر اہتمام جنیوا، سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی پروگراموں کی ترتیب؛#Baloch #Balochistan #Pakistan #HumanRightsViolations #UNHRC pic.twitter.com/1so8Mmajps
— Baloch Human Rights Council (@BALOCHHRC) September 6, 2019
علاوہ ازیں بی ایچ آر سی کے نمائندگان یو این ایچ آر سی کی سیشن کے دوران آئٹم چار اور آئٹم تین پر ہونے والی یو این ایچ آر سی کی میٹنگ میں اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کو بلوچستان میں انسانی حقوق کی بحران کے حوالے سے کونسل کو اپنی تشویش سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ بی ایچ آر سی ایک عالمی غیر منافع بخش انسانی حقوق کا ادارہ ہے جسکی تشکیل اگست 2009 میں عمل میں آیا اور اپنی تشکیل سے لیکر اب تک وہ برطانیہ اور کینیڈا سمیت یورپ کی دیگر ممالک میں بلوچستان میں انسانی حقوق کے مسائل پر عالمی برادری کو آگاہی فراہم کرتے آرہے ہیں۔
حالیہ برس 2019 اپریل میں تنظیم کی نئی کابینہ تشکیل دی جس کے بعد اس ادارے کے سربراہ معروف بلوچ تاریخ دان اور مصنف ڈاکٹر نصیر دشتی مقرر ہوئی، اور تنظیم کی کینیڈا شاخ کے سربراہ ڈاکٹر ظفر بلوچ منتخب ہوئے،بی ایچ آر سی لندن میں بلوچ ہیومن رائٹس لمیٹڈ کے نام سے رجسٹرڈ ہے جن کا آفس curve serviced offices لندن میں موجود ہے۔