بلوچ نیشنل موومنٹ آواران زون کے فنانس سیکریٹری ظفیر بلوچ کو دو دن قبل فوج نے چیدگی آواران میں ایک چھاپے کے دوران حراست میں لے کر مرکزی کیمپ منتقل کردیا تھا اور رات گئے فوج نے ان کی تشدد زدہ لاش مقامی ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 27 ستمبر 2019 کو آواران کے علاقے چیدگی سے ظفیر بلوچ پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد کیمپ منتقل کردیئے گئے تھے، جہاں وہ دوران تشدد جانبحق ہوگئے جبکہ ان کی لاش آواران ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ظفیر بلوچ گذشتہ دس سالوں سے بلوچ نیشنل موومنت میں سرگرم عمل تھے، علاقے میں پارٹی کے فعالیت کے لئے انہوں نے نہایت سرگرم کردار ادا کیا ہے۔
یاد رہے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ کوئی شخص پاکستانی فوج کے عقوبت خانوں میں شدید تشدد کی وجہ سے جانبحق ہوا ہے اس سے قبل بھی متعدد افراد پاکستانی فوج کے عقوبت خانوں میں تشدد سے جانبحق ہوچکے ہیں جن کی لاش خود فوج نے مقامی انتظامیہ، ہسپتال یا ورثا کے حوالے کردیا ہے۔
ادھر کیچ سے اطلاعات ہیں کہ گزشتہ روزتربت سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد کیمپ منتقل کئے جانے والے شبیر بلوچ سکنہ اسپیت گر زامران آج زخمی حالت میں رہا کردیئے گئے ہیں،بتایا جاتاہے کہ شبیر بلوچ پر حراست کے دوران شدید تشددکیا گیاہے جن کی حالت تشویشناک ہے اورانہیں طبی امداد کے لئے کیچ کے مقامی ہسپتال منتقل کیا گیاہے۔