بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل بنچ نے امان اللہ زہری و دیگر کے مقدمہ قتل میں نامزد پا کستان تحریک انصا ف کے رکن صوبائی اسمبلی میر نعمت اللہ زہری کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
گذشتہ روزمیر نعمت اللہ زہری کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی پیروی ان کے وکیل وسینئر قانون دان نادر چھلگری ایڈووکیٹ نے کی، بنچ نے سماعت کے دوران 2لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عیوض میر نعمت اللہ زہری کی عبوری درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی بعد ازاں سماعت کو ملتوی کر دیا گیا۔
یاد رہے میر نعمت اللہ زہری، ان کے بھا ئی و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری و دیگر امان اللہ زہری، ان کے پوتے اور محا فظوں کے قتل کے مقدمہ میں نامزد ہیں جن پر گذشتہ دنوں میر نعمت اللہ زہری نے عدالت عالیہ بلوچستان سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے رجوع کیا تھا۔
مذکورہ کیس میں نامزد سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری بھی بلوچستان ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرچکے ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے نواب امان اللہ زہری اور ساتھیوں کے قتل کے خلاف بلوچستان کئی علاقوں احتجاجی مظاہرے کیے جاچکے ہیں جبکہ رواں مہینے مرکزی کال پر دارالحکومت کوئٹہ میں جلسہ منعقد کیا جارہا ہے۔
بی این پی کی جانب سے گذشتہ روز جاری کردہ بیان میں اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کی قومی سوال ساحل وسائل واحق و اختیار کی حقیقی جدوجہد سے توجہ ہٹانے کیلئے مذہبی منافرت دہشت گردی نام نہاد قبائلی جھگڑوں کو تقویت دیکر حقیقی سیاسی قومی شعوری جدوجہد کا راستہ روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔