پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ پر امن افغانستان کیلئے تمام امن قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جب تک افغانستان میں امن نہیں آئے گا اس وقت تک خطے میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گی امن کانفرنس کاانعقاد سے افغانستان کے مسائل کوحل کرنے پر کافی اچھے اثرات مرتب ہونگے افغانستان میں کسی کی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کرینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے افغانستان امن کانفرنس میں شرکت سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
عثمان کاکڑ نے کہا کہ پشتون اور افغان عوام نے دہشتگردی کے خلاف بہت بڑی قربانیاں دی ہیں اب مزید پشتونخوا وطن اور افغان وطن کو تباہی وبربادی کی طرف نہیں دھکیلیں گے بلکہ تمام امن پسند قوتوں کوچاہیے کہ وہ افغانستان کی ترقی وخوشحالی میں اپناکردار ادا کریں جب تک افغانستان میں امن نہیں آئے گا اس وقت تک خطے میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی اور آئین کی بالادستی کیلئے تمام سیاسی وجمہوری قوتوں کو ایک پیج پر اکھٹا ہونا ہوگا وفاقی حکومت معاملات کو ٹھیک طریقے سے نہیں چلارہے ہیں اور تمام اداروں کو مفلوج کردیا ہے اور ملک میں کوئی بھی ادارہ صحیح معنوں میں کام نہیں کررہا کیونکہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ کچھ نہیں کرسکتے اگر اختیارات ان کے پاس ہوتے تو یہ عوام کے مفاد کیلئے کچھ کرسکتے تھے ملک کے داخلہ وخارجہ پالیسیوں کو پارلیمنٹ کے ذریعے ہونی چاہیے جب تک داخلہ وخارجہ پالیسی پارلیمنٹ سے نہیں بنیں گے اس وقت تک ہم تنہا رہیں گے 70سالوں میں جو کچھ کیا اب وہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں افغان صدر کے قافلے پرحملے کی مذمت کرتے ہیں اور کچھ لوگ افغانستان کی ترقی وخوشحالی نہیں چاہتے اور نہ ہی وہ افغانستان کوایک آزاد حیثیت سے تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں افغانستان میں امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن افغانستان کیلئے تمام امن قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جب تک افغانستان میں امن نہیں آئے گا اس وقت تک خطے میں امن ترقی وخوشحالی نہیں آئے گی امن کانفرنس کاانعقاد سے افغانستان کے مسائل کوحل کرنے پر کافی اچھے اثرات مرتب ہونگے افغانستان میں کسی کی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کرینگے۔