بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے گیارہ اگست بلوچ قومی آزادی کے دن کی مناسبت سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ اگست بلوچ قومی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتی ہے کیونکہ اس دن بلوچ قوم نے قربانیوں کی تاریخ رقم کرتے ہوئے برطانوی سرکار سے اپنی آزادی حاصل کی۔ یوم گیارہ اگست، اٹھارہ سو انتالیس سے لیکر انیس سو سینتالیس کی جدوجہد قربانیوں اور وطن سے محبت کرنے اور طویل جدوجہد کی یادگار ہے۔
گیارہ اگست بلوچ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے جو قربانیوں کے لامتناہی تسلسل سے ہی ممکن ہوا ہے اور قربانیوں کا یہ سلسلہ بلوچ قومی تحریک آزادی کی نوید ہے جبکہ گیارہ اگست کا دن ہمیشہ ہمارے شعور میں پیوست ہو کر ہمیں جدوجہد اور قربانیوں پر توانائی فراہم کرتی رہے گی۔
ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ آزادی شعوری جدوجہد اور قربانیوں کے عظیم امتزاج سے ہی ممکن ہوتا ہے۔ قربانی اور سیاسی شعور کے بغیر آزادی غلامی کی بدترین شکل تصور کی جاتی ہے۔ عوام کو سیاسی شعور سے لبریز کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں کے رہنماء اپنے عوام کے ساتھ تنقیدی مباحث کا انعقاد کرکے انہیں قومی جدوجہد کے لئے متحرک کردار ادا کرنے کے لئے تیار کریں۔
ہمیں قومی آزادی کے جدوجہد کے لئے ان عوامل کا تنقیدی بنیادوں پر تجزیہ کرنا ہوگا کہ وہ کونسی وجوہات ہے کہ ہم آزادی حاصل کرنے کے بعد بھی اپنے سر زمین کا موثر دفاع کرنے میں ناکام رہے، ان سوالات پر غور کرنا ہوگا کہ قربانیوں کے لامتناہی تسلسل کے باوجود ہم دنیا میں اپنی قومی آزادی کو متعارف کروانے میں کیوں ناکام ہیں۔ ان موجود کمزوریوں پر بے رحمانہ تنقید ہی جدوجہد میں ترقی کی باعث ہوگی۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ عوام کی حمایت و سیاسی شعور کے بغیر قومی آزادی ایک دیوانے کا خواب ہوگا اس لئے ہمیں انا پرستی، ضد، اقربا پروری جیسے موجود بیماریوں کے خاتمے کے لیے خود کو خود تنقیدی جیسے عمل سے گزارنا ہوگا۔
تمام زونوں کو تاکید کرتے ہوئے مرکزی ترجمان نے کہا کہ اس دن کی مناسبت سے تمام زون اسٹڈی سرکلز و تربیتی پروگراموں کا انعقاد کریں اور ان تمام عوامل پر سیر حاصل بحث کریں جن کی وجہ سے ہم اپنی قومی آزادی سے محروم ہوگئے تھے۔