کوئٹہ میں پانی کا بحران بدستور جاری، عوام ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر

192

کوئٹہ میں پانی بحران بدستور بر قرار ہے بلکہ شہریوں کو صا ف پینے کے پا نی کے حصول میں مشکلات کا سا منا ہے اوروہ ٹینکر مافیاکے رحم و کرم پر ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے کوئٹہ میں ایمر جنسی کے نفاذ کے باوجود پانی کا بحران بدستور برقرار ہے پانی کی قلت کا شکار شہری کہتے ہیں کہ بوسیدہ پائپ لائنوں، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور وال مینوں کی من مانیوں نے پانی کا حصول ان کے لئے مشکل بنادیا ہے، رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال عوامی مسئلے پر محض طفل تسلیوں کام لے رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ قلت دور کرنے کے لئے ڈیمز بنائے جائیں گے مگر اس سلسلے میں خاطر خواہ اقداما ت ہو تے دیکھا ئی نہیں دے رہے جو ما یوس کن ہیں دوسری جا نب گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پرٹینکرز ما لکا ن کی جا نب سے نئے نرخ نا مے اور فی ٹینکی سپلا ئی کی قیمت بڑھنے سے متعلق مختلف لسٹین بھی زیر گردش ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کا وجود خطرے میں

واسا حکام کے مطابق صو با ئی دارالحکومت کو ئٹہ میں پانی کی یومیہ طلب 5کروڑ گیلن جبکہ سپلائی3کروڑ گیلن ہیں اس طرح یومیہ پا نی کی قلت 2کروڑ گیلن کے لگ بھگ ہیں،کو ئٹہ شہر میں پینے کے صا ف پا نی کا مسئلہ گزشتہ کئی ادوار حکومت سے ہیں جس پر قابو پا نے کے لئے ڈیمز بنا نے اور مختلف پروجیکٹس پر کا م کے حوالے سے حکومتیں دعوے کر تی رہی ہیں۔

دوسری جا نب گزشتہ ایک دہا ئی کے دوران صو با ئی دارلحکومت کو ئٹہ اور قرب و جوار میں مو جو د علا قوں میں زیر زمین پا نی کا گراف تیزی سے کم ہوا ہیں جس پر بھی ما ہرین کو سخت تشویش لاحق ہیں ایک طرف کو ئٹہ شہر میں پا نی کی قلت کا مسئلہ سنگین ہو تا جا رہا ہے تو دوسری جا نب شہر کی آ بادی میں اضا فہ کا نہ رکنے والا سلسلہ جا ری ہیں اور ہر سال نئی آ با دیوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔