بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کو پاکستان میں کالعدم تنظیم قرار دیکر پابندی عائد کردی گئی، تنظیم پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے نام سے اتحاد کا اعلان گذشتہ سال 18 نومبر کو کیا گیا تھا جس میں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ ریپبلکن گارڈز شامل تھے۔
پاکستان کے وزارت داخلہ کی جانب سے مذکورہ اتحاد کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل پاکستان میں اس اتحاد میں شامل تنظیموں بی ایل اے، بی ایل ایف، بی آر اے اور بی آرجی کو بھی کالعدم قرار دیا جاچکا ہے۔
بلوچ راجی آجوئی سنگر کے اعلان کے ایک ماہ بعد ہی تنظیم کی جانب سے تربت کے علاقے تگران میں پاکستانی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں دو آفیسران سمیت دس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
رواں سال مئی میں بلوچ ریپبلکن آرمی (بیبگر) نے اس اتحاد میں شمولیت اختیار کی جس پر براس کے ترجمان بلوچ خان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی آراے کی شمولیت کے بعد براس کی قوت میں مزید اضافہ ہوگا اور یہ ادارہ اب مزید مستحکم ہوگیا ہے۔
بلوچ راجی آجوئی سنگر کی مقبولیت میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب تنظیم کی جانب سے رواں سال 18 اپریل کو گوادر کے علاقے اورماڑہ میں کوسٹل ہائی وے پر پاکستانی فورسز کے 14 اہلکاروں کو شناخت کے بعد ہلاک کیا، ہلاک ہونے والوں میں پاکستان نیوی اور ایئرفورس کے اہلکار شامل تھے۔