اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ مسلم امریکی کانگریس اراکین کو اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔
خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ امریکا سے تعلق رکھنے والی دو مسلم کانگریس رکن کو اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا، ماضی میں دونوں اراکین کی جانب سے اسرائیلی بائیکاٹ کی حمایت کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر اور راشدہ طلیب کا اسرائیل کیلئے دورہ پہلے سے طے شدہ تھا، جہاں سے انہیں فلسطین جانا تھا، تاہم تل ابیب کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ برتاؤ پر متنازع بیان دینے پر دونوں اراکین کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی رکنِ کانگریس رشیدہ طالب کا تعلق فلسطین اور الہان عمر صومالی مہاجر کی بیٹی ہیں۔
نیوز ایجنسی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں مسلم اراکین پر پابندی کے فیصلے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت بھی حاصل ہے۔ اسرائیلی وزارت داخلہ کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ہم ایسے غیر ملکیوں کو اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں دے سکتے جو ہمارے بائیکاٹ کا مطالبہ کریں۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ اسرائیل تمام ناقدین اور دورہ کرنے والوں کے لیے کھلا ہے لیکن بائیکاٹ کی حمایت کرنے والی دو امریکی کانگریس خواتین کے لیے داخلہ ممنوع یے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں رکن کانگریس کی ٓآمد کا واحد مقصد اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ مہم کو طاقت دینا اور اس کی جائز حیثیت کو غیر موثر بنانا ہے۔