تعلیمی زبوں حالی کے شکار ضلع قلعہ عبداللہ میں مانیٹرنگ سسٹم کی بندش سے ضلع میں کئی اسکول بندش کے قریب پہنچ گئے، عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مانیٹرنگ سسٹم کو پھر سے بحال کیا جائے۔
بلوچستان گزشتہ دور میں کئے گئے سروے میں ضلع قلاعہ عبداللہ تعلیمی پسماندگی کا شکار ضلع کے طور پر سامنے آیا تھا۔جس کے بعد سے (آرٹیایم ایس) رئیل ٹائم اسکول مانیٹرنگ سسٹم کے تحت ضلع قلعہ عبداللہ بھرمیں اسکولوں میں اساتذہ نے ڈیوٹی کی پابندی شروع کردی کیونکہ آر ٹی ایس ایم سسٹم کے تحت کئی اساتذہ جوکہ اپنے ڈیوٹی سے غیر حاضر پائے گئے تھے ان کی غیرحاضریاں منظر عام پر لائی گئی جس کے تحت محکمہ تعلیم کو کروڑوں روپے غیر حاضر اساتذہ کے تنخواہوں سے کاٹ کر خزانہ میں جمع کرائی گئی تھی مگر گزشتہ دومہینوں سے ’آر ٹی ایم ایس‘ ناگزیر وجوہات کی بناء پر بند ہوگیاہے جس کے باعث غیر حاضر اساتذہ اور تاجر اساتذہ نے سکھ کاسانس لیا اوراب پھر ششماہی امتحانات کے قریب آتے ہی ایک مرتبہ پھر ضلع قلعہ عبداللہ بھرکے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ رہاہے۔
ضلع میں تعلیم کی بہتری کیلئے عوامی حلقے محمدطاہر،فیض اللہ سادہ،اخترجان،محمدایاز،عمر خان اوردیگرنے وزیراعلیٰ بلوچستان،محکمہ تعلیم اوردیگر ذمہ داران سے مطالبہ کیاہے کہ وہ تعلیم کی بہتری کیلئے مانیٹرنگ سسٹم کو واپس فعال کرائیں تاکہ ایک مرتبہ پھر غیر حاضر اساتذہ کو ان کے ڈیوٹی کا پابندکیا جاسکے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ جب سے آر ٹی ایم ایس فعال تھاتو ہمارے بچے اپنے تعلیمی اداروں کو پابندی سے جاتے تھے مگر حالیہ سسٹم کی بندش سے بچے بھی اسکول جانے سے کترارہے ہیں۔