دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو فیس بک اور انسٹاگرام کی سروس متاثر ہونے سے مختلف فیچرز کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہوا۔
شام 6 بجے کے بعد سے مختلف ممالک میں صارفین کو اکاﺅنٹس میں لاگ ان ہونے، پوسٹ کرنے یا شیئرنگ کرنے میں مسائل کا سامنا رہا۔
ویب سائٹس کی ٹریکنگ کرنے والی سائٹ ڈاﺅن ڈیٹیکٹر کے مطابق دنیا کے مختلف حصوں میں فیس بک کی سروس متاثر ہوئی ہے، پہلے تو لوگ کچھ پوسٹ نہیں کرپارہے تھے، بعد میں فیس بک سائٹ مکمل طور پر غائب ہوگئی اور سروس ایرر آنا شروع ہوگیا۔
ڈاﺅن ڈیٹیکٹر کے مطابق 36 فیصد صارفین نے تصاویر پوسٹ کرنے میں مشکلات کا ذکر کیا جبکہ 35 فیصد کے لیے فیس بک مکمل طور پر کریش کرگئی۔
اسی طرح 59 فیصد نے نیوز فیڈ میں مختلف مسائل کا ذکر کیا جبکہ 25 فیصد نے مواد پوسٹ کرنے میں مشکل کے بارے میں بتایا۔
فیس بک کی جانب سے فی الحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ 3 جولائی کو بھی فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز دنیا بھر میں متاثر ہوئی تھیں جو کئی گھنٹوں تک برقرار رہی۔
اسی طرح انسٹاگرام پر بھی متعدد صارفین کے سامنے یہ پیغام آیا کہ سروس مینٹیننس کے لیے بند ہے اور کچھ وقت بعد کام کرنا شروع کردے گی۔
اس سے پہلے مارچ میں ایسا سروس کنفگریشن چینج کی بدولت ہوا جس کے ایک ماہ بعد فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو ایک بار پھر اس تجربے کا سامنا ہوا اور اب ایک سال میں چوتھی بار ایسا ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ فیس بک میں اس طرح کے مسائل متعدد ایپس کو متاثر کرتے ہیں جو اس سے جڑی ہوتی ہیں جبکہ دنیا بھر میں اربوں صارفین اس سے متاثر ہوتے ہیں، جو ان ایپس پر انحصار کرتے ہیں، خصوصاً معلومات کی ترسیل بہت مشکل ہوجاتی ہے۔