پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء منظور پشتین نے کہا ہے کہ فاٹا میں مزید دو بچے پاکستانی فوج کے بارودی سرنگوں کا نشانہ بنے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کیا۔
منظور پشتین کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے بچھائی جانے والی بارودی سرنگوں سے فاٹا غم اٹھا رہا ہے۔ بارودی سرنگوں کے متاثرین میں آج آٹھ سالہ شان اور نو سالہ عبدالوہاب سکنہ واچا خواہا شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کو ہسپتال لیجاتے وقت جنجول آرمی چیک پوسٹ پر فورسز کی جانب سے انہیں دو گھنٹے تک روکا گیا۔
FATA is constantly reaping grief from landmines sown by Paki army. Today victims are Shan (age 8) & Abdul Wahab (9) of Wacha Khwara SWTD.
On the way to hospital they were stopped for 2 hr at Janjol army checkpost. Dozens of PTM activists hv bn jailed 4 demanding landmine removal.— Manzoor Pashteen (@manzoorpashteen) August 31, 2019
پی ٹی ایم رہنماء کا کہنا ہے کہ بارودی سرنگوں کے خاتمے کے خلاف احتجاج پر پشتون تحفظ موومنٹ کے متعدد کارکنان کو گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
یاد رہے وزیرستان اور دیگر پشتون علاقوں میں متعدد افراد بارودی سرنگوں کا نشانہ بن چکے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ یہ واقعات روزانہ کی بنیاد پر پیش آرہے ہیں۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے اہم مطالبات میں بارودی سرنگوں کا خاتمہ شامل ہیں جبکہ ان کا موقف ہیں کہ یہ بارودی سرنگیں پاکستانی فوج دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر بچھائی ہے جبکہ اس کا نشانہ عوام بن رہی ہے۔