سطحی مسئلوں میں الجھا کر بلوچ طلباء کو حقیقی مقصد سے دور کیا جا رہا ہے- بی ایس او آزاد

181

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بی یو ایم ایچ انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹلوں میں تالہ بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ابتداءً ہی سے لیکر آج تک دانستہ طور پر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ طالب علموں کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔تعلیمی اداروں میں خوف کے ماحول کو جنم دیکر تعلیمی ماحول کو تباہ و برباد کیا جارہا ہے۔

‎تعلیمی اداروں کی انتظامیہ وقتا فوقتا تعلیمی اداروں میں ایسے مسائل کو جنم دینے کا باعث بن رہے ہیں جسکی وجہ سے طالب علموں میں بے چینی اور اضطراب کا ماحول پایا جاتا ہے اور اسی پریشانی کے عالم میں مجبورا طالب علموں اپنے تعلیمی کیرئیر پر توجہ دینے کے بجائے چھوٹے چھوٹے اور سطحی مسئلوں میں الجھے دکھائی دیتے ہیں۔

‎ترجمان نے مزید کہا بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالب علموں کو انتظامیہ نے سطحی مسئلوں میں ایسے الجھا کر رکھا ہے کہ وہ آج تعلیمی اداروں میں انجانے خوف میں مبتلا ہو کر قومی و اہم مسئلوں کو پس پشت ڈالے ہوئے ہیں۔

‎بلوچستان میں قائم واحد میڈیکل کالج سمیت بیشتر تعلیمی ادارے تباہی و بربادی کا منظر پیش کررہے ہیں جسکی ذمہ دار تعلیمی اداروں کے نااہل انتظامیہ پر عائد ہوتی ہیں جو بیرونی دباؤ اور ایماء پر تعلیمی اداروں میں خوف اور اضطراب کا ماحول جنم دئیے ہوئے ہیں۔اس سے قبل بلوچستان یونیورسٹی اور آئی ٹی یونیورسٹی میں اسطرح کے واقعات انتظامیہ کی جانب سے رونماء کئے جاچکے ہیں۔

‎ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ اگر احتجاج کرنے والے طالب علموں کو کوئی نقصان دیا گیا یا انکے تعلیمی کئیریر پر اثرات مرتب ہوئے تو اسکی ذمہ داری موجودہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔