بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ ایک بیان میں گذشتہ دن خاران کے علاقے لجے میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے عید کے روز لجے میں پاکستانی فوج کے تشکیل کردہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو ریموٹ کنٹرولڈ بم دھماکے کا نشانہ بنایا۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ خاران لجے کے علاقے میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے ریاستی ایماء پر نا صرف بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف سرگرم ہیں بلکہ مذکورہ علاقوں میں ان سماج دشمن عناصر نے بلوچ عوام کا جینا دو بھر کیا ہوا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ یہ ہر رات بلوچوں کے گھروں اور گدانوں میں گھس کر اسلحے کے زور پر مردوں کو باندھ کر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں۔ لجے، پتکن، شوہاپ، کوٹوری، تازینہ، ہوکمی، شور پارود اور سمالو میں یہ ریاستی کارندے کئی بلوچ خواتین کی عصمت دری کرچکے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہورہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ گروہ لوٹ مار میں بھی ملوث ہیں اور ان تمام سیاہ کاموں میں انہیں پاکستان فوج اور خفیہ اداروں کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل اے ان عناصر کو پہلے متنبہہ کرچکی تھی کہ وہ اپنے ان قوم و سماج دشمن افعال سے باز آجائیں لیکن اب یہ قوم و سماج دشمنی کی تمام حدیں پار کرچکے ہیں۔ بلوچ قومی مفادات اور بلوچ قومی ہمیت کے خلاف متحرک پاکستانی فوج کے پالے ہوئے ان نام نہاد میر و معتبروں کو جو ڈیتھ اسکواڈ کی صورت میں متحرک ہیں، اب کسی بھی صورت کوئی بھی رعایت نہیں دی جائیگی۔ اب انکے گھر و خاندان بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ ہم بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان عناصر سے تعلق ختم کرکے ہمیشہ محفوظ فاصلہ قائم کرنے کی کوشش کریں۔ بلوچ سرمچار کسی بھی وقت ان ریاستی کارندوں پر حملہ کرسکتے ہیں۔