ذگر مینگل قبیلہ کے رہنماء میر قمبر خان ذگر مینگل نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں حالیہ دنوں زہری جھالاوان میں پیش آنے والے دل خراش واقع کے ماسٹر مائنڈ ثناء اللہ زہری کی جانب سے تردیدی پریس کانفرنس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ثناء اللہ زہری کس منہ سے خود کو بے گناہ ثابت کررہے ہیں جبکہ ان کے ہاتھوں پر تو ان کے اپنے بھائی سردار رسول بخش زہری اور ہزاروں معصوم نہتے بلوچوں کے خون کے دھبے ہیں
انہوں نے کہا کہ ثناء اللہ زہری اپنے کئے ہوئے کو سردار اختر مینگل پر ڈالنے کی ناکام کوشش نہ کریں اختر مینگل نہ صرف مینگل قبیلے کا بلکہ تمام مظلوم بلوچوں کے نمائندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر اختر جان کے دست راست بن کر میدان میں اتریں گے انہوں نے کہا کہ نواب امان اللہ زہری ایک امن پسند سیاسی و قبائلی شخصیت تھے جبکہ ثناء اللہ روز اول سے جھالاوان میں فساد پھیلا رہے ہیں انہوں نے اس سے پہلے بھی بلوچی روایات کو پامال کرتے ہوئے نواب امان اللہ زہری کے گھر کو تین دفعہ مسمار کرکے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں نوابزادہ میر بھٹے خان کے نواسے میر عرفان زرکزئی اور میر فرہاد زرکزئی کو زندان میں بند کردیا گیا اور اپنے دور فرعونیت میں شہید میر لونگ خان مینگل کی قبر اور میرے گھر کو بلڈوزر کرکے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ شہید نواب امان اللہ کو قتل کرواکے ایک دفعہ پھر ثابت کیا کہ ثناء اللہ زہری جھالاوان میں امن کو ہضم نہیں کرسکتے وہ چاہتے ہیں کہ جھالاوان میں ہمیشہ کی طرح خون ریزی ہوتی رہے۔