بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وصوبائی وزیر سماجی بہبود اسد اللہ بلوچ نے بوائز ڈگری کالج پنجگور کے زیر اہتمام ویلکم فنکشن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر قوم کے ترقی کے دو راہ میں منزل ومقاصد ہے انہی دونوں راہ مقاصد ومنزل کی حیثیت سے وہ اپنی فکر سوچ کی طرف گامزن ہوتی ہے اسی راہ پر چلنے والوں کو مختلف نام دیئے جاتے ہیں دنیا کی تاریخ میں کسی جاہل نے ملک نہیں بنایا ہے اگر کسی نے بنایا ہے تو تعلیم یافتہ والوں نے ہی بنائی ہیں لیکن ایجوکیشن کے حوالے سے ہم دنیا کے باگ دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں اس سرزمین کے جنگ عظیم کے بعد پھر سے قوموں اور اس سرزمین کو شاداب آباد کرنے کیلئے تمام ممالک سرجوڑ کر بیٹھے کہ اب کونسا راستہ ہے جو انسان کو ترقی کی راہ فراہم کرے تو تمام ماسٹر مائنڈ نے ایجوکیشن کو ترجیح دے کر خود کو ترقی یافتہ نظام سے جوڑ دیئے لیکن بلوچ قوم تمام مراحل سے پیچھے رہ گیا ہے قوم کو ترقی دینے کیلئے اسکول کالجز کے قیام ضروری ہے اور بی این پی عوامی اپنی قومی سیاسی زمہ داری پورا کررہی ہے جو لفظوں کے محتاج نہیں انکی کارکردگی باقاعدہ بلڈنگ کی صورت میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس سرزمین بلوچستان کو شاداب کرنا ہے تو ایجوکیشن کو سپورٹ کرنا ہے یہ بلوچستان ہمارا گھر ہے اسے آباد کرنا ہماری زمہ داری ہے دنیا میں رہنے والے ہر انسان کی اپنی دود ربیدگ ثقافت و کلچر ہے بلوچ قوم بھی اپنا ثقافت وکلچر ہے جس کا کمنٹمنٹ انتہائی مضبوط ہے گر بلوچ قوم یہی کمنٹمنٹ ایجوکیشن کی بہتری کیلئے خرچ کرے بلوچ کی ترقی دور نہیں ہے بلوچ اپنے کلچر سے زندہ ہے میں بھی اس کلچر کا حصہ ہوں اور میرا سیاست اورسیاسی مقصد کے علاوہ اس زمین پر پیدا ہونے والا فرزند ہوں اور اس زمیں کو تعلیمی حوالے سے آبیار کرنا میری زمہ داری ہے کہ پنجگور کو تعلیمی حوالے سے انہیں تعلیمی زون بنانا بی این پی عوامی اپنے پنجگور کی تباہی کو کسی صورت برداشت نہیں کریگی ۔
انہوں نے کہا ہے اس معاشرے کی سب سے بڑی تباہی نوجوان نسل کو تباہ کرنا انہیں مختلف برائیوں میں دھکیل دینا ہے اور سب سے بڑی ناسور منشیات کی پھیلاو ہے اس غلط کام میں بی این پی عوامی کے جس ورکر کا تعلق رہا تو انہیں پارٹی سے نکالا جائے گا اور منشیات کے خاتمے کیلئے بی این پی عوامی سنجیدگی سے کام کررہا ہے اور منشیات کے عادی افراد کے نشے کی لت کو ختم کرنے کیلئے سو بستر ہسپتال بنانے جارہے ہیں جس سے پنجگور میں نشے میں کنٹرول اور انہیں علاج کے ساتھ روزگار کے ہنر سکھائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ نوجوان اس قوم کی امید ہیں اور ان امیدوں کی پرورش کرنا ہر ایک کی زمہ داری ہے کالج پنجگور عوام کا قومی ادارہ ہے اس میں سیاست سے بالا تر ہو کر جدیدیت لائیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ ہم نے پنجگور کی تعمیر وترقی کیلئے لگائے ہیں اور آنے والے بجٹ میں کالج کے چاردیواری پروفیسر کے رہائشی کمرے ودیگر مد میں دس کروڑ روپے پروفیسر کیلئے پانچ لاکھ روپے کا اعلان کریں گے تاکہ اس میں بہتری آئے۔