نیشنل پارٹی کے مر کزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلو چستان ڈاکٹر عبدالما لک بلو چ نے کہاہے کہ وفا قی حکومت قومی وحدتوں کے اختیارات میں شدید مداخلت کا ارتکاب کر کے آئین پا کستان کی سنگین خلاف و ر زی کے مر تکب ہو رہی ہے ڈاکٹر عبدالما لک بلو چ نے کہا کہ وفا ق کی جا نب سے نیشنل کوسٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی کا قیام اس کی واضح مثال ہے۔
بلوچستان کے عوام وفاق کی اس ظالمانہ روش کے باعث سے ہی اضطرابی صو رتحال کا شکار ہے اب اس موجو دہ غیر آئینی اور بلاجواز اقدام عوام کے خد شات کو مزید تقویت دے گا اور عوام کے غم وغصے میں ضافے کا بھی با عث ہو گا مذکورہ اقدام وفاق کی جانب سے بلو چستان اور سندھ کے ساحل اور سمند ر سے متعلق منفی اور غاصبانہ ادارواں کی نشا ندہی کر تا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1973ء کا آئین صوبوں کو ساحل اور اندرون سمندر 15ناٹیکل میل کی مکمل ملکیت کی ضما نت دیتا ہے۔
اس کے باوجود نیشنل کوسٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی کا قیام آئین پا کستان کے خلاف ور زی ہے بلو چستان کے عوام اپنے ساحل اور سمندر سے متعلق انتہائی حساس ہیں عوام میں پہلے ہی احساس محرومی اپنے انتہا کو ہے ایسے حالات میں آئین پا کستان میں دیئے گئے اختیار اور حق ملکیت پرڈاکہ ڈالنا انتہائی احمقانہ اور بلو چستا ن دشمن اقدام ہے ایسے جا رہانہ اور غیرآئینی اور بلو چستان دشمن اقدامات اٹھا نے سے صو بے اور وفا ق کے در میان مو جود چیلنج میں مزید اضا فہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق پو ری طور پر اپنا مذکورہ غیر آئینی فیصلہ و پس لیکر گوادر رپور ٹ کا مکمل اختیار ات بلو چستان کے حوالے کر دیں بلو چ عوام کو اقلیت میں تبدیل ہو نے سے بچا ئے بلو چستان،گوادر کو ریو نیو میں منا سب حصہ دیا جائے گوادر کے تمام ملا زمتوں پر مقامی افراد کے حق کو تسلیم اور کا روبار میں حصہ دیا جائے تا کہ گوادر اور بلو چستان کے عوام میں پا ئے جا نے والے احسا س محرومی کا خاتمہ ہو اور وفاق و صو بے کے در میان چیلنج کم ہو سکے۔