بلوچستان میں ٹرینوں پر حملوں کی تھریٹ کے بعد ریلوے حکام نے سیکورٹی انتظامات سخت کردیئے، ریلوے اسٹیشنوں اور ٹریک پر سیکورٹی ہائی الرٹ، مختلف مقامات پر اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی۔
ایس پی ریلویز کوئٹہ مہر محمد اقبال نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ماہ اگست کے دوران ریلویز کو مختلف قسم کے تھریٹ موصول ہوئے ہیں جن کے حوالے سے یکم اگست سے ہی حفاظتی انتظامات سخت کیئے گئے، تاہم حال ہی میں موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کوئٹہ ڈویژن کے تمام ریلوے اسٹیشنوں اور ٹریک کی سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
ریلوے پولیس نے فرنٹیئر کور اور لیویز کی مدد سے مسافر ٹرینوں اور ریلوے ٹریک پر تعینات نفری میں اضافہ کردیا۔
ایس پی ریلویز کوئٹہ نے بتایا کہ ٹرینوں کی روانگی سے قبل پائلٹ انجن چلائے جارہے ہیں جبکہ پٹرولنگ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے بلوچستان میں ٹرینوں اور ٹریک کو بلوچ مسلح آزادی پسندوں کی جانب سے متعدد بار نشانہ بنایا جاچکا ہے رواں مہینے ضلع مستونگ میں کوئٹہ سے تفتان جانے والی ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا تھا جس کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ مزکورہ ریلوے ٹریک دشمن فوج کی نقل و حمل اور بلوچ وسائل کی لوٹ مار کیلئے استعمال ہوتا رہتا ہے۔
جیئند بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ریاستی اقتصادی و عسکری اہمیت کے حامل تنصیبات پر حملے ہمارے پالیسی کا حصہ ہیں اور اس طرح کے حملے دشمن فوج کے مکمل انخلاء تک جاری رہیں گی۔