طالبان کے ملٹری سربراہ کو کندھار صوبے کے ضلع خاکریز و شاولیکوٹ کے درمیانی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق افغان طالبان کے ملٹری سربراہ صدر ابراہیم اپنے دس دیگر ساتھیوں کے ہمراہ امریکی فضائی حملے میں مارا گیا۔
ذرائع کے مطابق صدر ابراہیم کو افغانستان کے صوبے کندھار کے ضلع خاکریز اور شاولیکوٹ کے درمیانی علاقے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ اپنے دس ساتھیوں سمیت مارا گیا۔
ایک باوثوق زرائع کے مطابق صدر ابراہیم عید کے لئے ہلمند آیا ہوا اور بعد میں کندھار کا دورہ کرکے آج واپس پاکستان کی طرف جارہا تھا کہ امریکی جنگی طیارے نے اس کے بائی فور گاڑی کو نشانہ بنایا ۔
دوسری جانب ایک افغان سیکیورٹی زرائع نے صدر ابراہیم کے مارے جانے کی تصدیق کردی تاہم طالبان کی جانب سے تاحال کوئی تصدیقی و تردیدی بیان جاری نہیں کیا ہے ۔
واضح رہے کہ صدر ابراہیم کا تعلق پشتون قوم کے الکوزئی قبیلے سے ہے اور وہ صوبہ ہلمند کے علاقے ساروان قلعہ کے رہائشی تھے۔
صدر ابراہیم طالبان دور حکومت میں آپریشنل کمانڈر تھے ۔
یاد رہے اکتوبر 2018 میں امریکہ نے صدر ابراہیم سمیت چار دیگر طالبان رہنماوں کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔