امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر امریکا سے آنے والی مصنوعات (درآمدات) کوغیر منصفانہ طور پر روکنے کا الزام عائد کیا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بھارت نے امریکی مصنوعات پر محصولات عائد کردیے ہیں لیکن اب یہ اقدام مزید قابل قبول نہیں۔
صدر ٹرمپ کا بھارت کے ساتھ امریکی مصنوعات پر ٹیرف کا تنازعہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے جبکہ ان کی چین کے ساتھ پہلے ہی گذشتہ ایک سال سے تجارتی جنگ جاری ہے اور وہ اس کا حل چاہتے ہیں۔
انھوں نے اسی سال بھارت کو حاصل بعض تجارتی مراعات سے محروم کردیا تھا۔ان کے تحت بھارت اپنی بعض برآمدات کوڈیوٹی فری امریکا بھیج سکتا تھا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکی ساختہ اشیاء کو وسیع تر رسائی دینے سے انکار کردیا تھا،اس لیے اس کو بھی ڈیوٹی فری برآمدات کی دی گئی چھوٹ واپس لی جارہی ہے۔
بھارت امریکی صدر کی جانب سے گذشتہ سال اسٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات پر عاید کردہ محصولات سے بھی متاثر ہوا تھا اور اس نے دنیا کے تیس دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں امریکا کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔
بھارت نے گذشتہ ماہ امریکا کی دسیوں مصنوعات پر ڈیوٹیاں نافذ کردی تھیں۔ان میں ریاست کیلی فورنیا سے آنے والے کروڑوں ڈالر مالیت کے بادام ، پھل اور خشک میوہ جات بھی شامل تھے۔