بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے زعمران میں فوجی نقل و حرکت جاری ہے اور مختلف علاقوں میں فورسز کی بڑی نفری پہنچ چکی ہے، فوجی نقل و عمل کے باعث آپریشن کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع پنجگور اور کیچ کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی فورسز کی جانب سے زیارت اور گشتگان میں نئی چوکیاں قائم کی گئی ہیں جبکہ ان علاقوں میں پاکستان فوج کی جانب سے باڑ بھی لگائے جارہے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ کو ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز زامران کے علاقے جالگی میں فورسز نے متعدد گاڑیاں اور موٹر سائکلیں اپنے تحویل میں لیئے ہیں جبکہ بلیدہ کے علاقے نوانو اور وکائی میں فورسز کی کئی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ سمیت فضا میں ہیلی کاپٹروں کو دیکھے گئے ۔
یاد رہے پاکستانی حکام کی جانب سے بارہا الزام عائد کی گئی ہے کہ فورسز اور دیگر تنصیابات پر حملے کرنے والے بلوچ آزادی پسند افراد کی پناہ گاہیں سرحدی علاقوں کے پہاڑوں میں ہیں، اور خدشہ ہے کہ مذکورہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز ہونے جارہا ہے۔
واضح رہے ایک ہفتے قبل زامران کے علاقے سے حکومتی حمایت یافتہ آٹھ افراد کو نامعلوم مسلح افراد گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے تھے بعد میں اس کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسندوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے قبول کی تھی۔