کوئٹہ: اساتذہ کا مطالبات کے حق میں دھرنا جاری

186

بلوچستان کے مختلف اضلاع سے اساتذہ کوئٹہ میں دھرنا دینے پہنچ گئے۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اساتذہ کی جانب سے مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے اساتذہ آکر حصہ لے رہے ہیں۔

احتجاج بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے کیا جارہا ہے جس نے مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد دھرنے کی شکل کرلی جبکہ آج احتجاجی دھرنا ہاکی چوک کوئٹہ میں دیا جارہا ہے۔

اس سے قبل بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے مطالبات کے حق میں بلوچستان بھر میں پریس کلبوں کے سامنے مظاہرے کیے گئے اور علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کیے گئے۔

مظاہرین حکومت سے لازمی تعلیمی ایکٹ کے خاتمے، پروموشن کوٹہ، ہاؤس ریکوزیشن، ہائر ایجوکیشن الائونس، ہیلتھ انشورنس کارڈ، کالج اور اسکولوں کی اپ گریڈیشن، کنونس الائونس کی کٹوتی، تعلیمی اداروں میں مداخلت کے خاتمے، سینئر پوسٹوں پر جونیرز کی تعیناتی روکنے سمیت 15 مطالبات پر عمل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ اور ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ مطالبات کی منظوری کے لئے تین سال سے سراپا احتجاج ہیں لیکن جو بھی حکومت آئی ان کے مطالبات کو سرد خانے میں ڈال دیا۔

مظاہرین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر مطالبات پر عمل دار آمد نہیں ہوا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ آخری آپشن ہوگا۔