بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ آج صبح ڈیرہ بگٹی کے علاقے مزارانی میں بلوچ مزاحمت کار گشت پر معمور تھے جب ان کا سامنا پاکستان فورسز سے ہوا جہاں ریاستی اہلکار پہلے سے گھات لگا کر بیٹھے ہوئے تھے اس دوران سرزمین کے سربازوں اور پاکستان فوج کے درمیان دس گھنٹے سے زائد مسلسل جھڑپیں ہوتی رہی جس کے نتیجے میں دو مخبروں سمیت آٹھ اہلکار ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ مارے جانے والے مخبروں میں سے ایک کی شناخت فیضا ولد مہردین سزی زائی شمبانی کے نام سے ہوئی ہے جبکہ تنظیم کے تین سرباز شہید فاڈو عرف توفیق بگٹی، شہید ہزارو عرف کجی بگٹی اور نیٹ ورک کمانڈ شہید علی حان عرف ڈیہو بگٹی شہید ہوگئے۔
سرباز بلوچ نے کہا ہے کہ تینوں ساتھی گذشتہ پندرہ سالوں سے سرزمین کے دفاع میں برسریپیکار تھے۔ شہید ڈیہو بگٹی نے جوانمردی سے دشمن کا مقابلہ کیا اور اپنے دیگر ساتھیوں کو باحفاظت نکالنے میں مدد فراہم کی اور خود شہادت کے عظیم رتبے پر فائر ہوگئے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ بی آر اے شہید ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنی ساری زندگی قومی جہد میں مادر وطن کی دفاع میں گزاری اور ہر طرح کے مشکلات کا سامنا کیا مگر کبھی اپنے فکر سے غافل نہیں رہے۔