ان کا کہنا تھاکہ اپوزیشن کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے 60 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا اجلاس بلانے میں تاخیر آئین کی خلاف ورزی ہو گی، حکومت جان لے اگر اس نے دباؤ ڈالا تو اپوزیشن نہیں جھکے گی۔
ن لیگ کے سینیٹر راجہ ظفرالحق کہتے ہیں کہ انہوں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بتادیا ہے کہ عدم اعتماد والے اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کہتی ہیں کہ اپوزيشن نے اکثریت ثابت کردی ہے جبکہ عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت کے تاخیری حربے کسی کام نہیں آئيں گے۔
علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی تبدیلی کے لیے تحریکِ عدم اعتماد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرادی ہے جس پر اپوزیشن کے 44 ارکان کے دستخط ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار حاصل بزنجو بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ نیشنل پارٹی کے رہنما ہے جب کہ ان کی جماعت کی سینیٹ میں 5 نشستیں ہیں۔