چاغی میں تھلیمسیا کے مرض کے علاوہ گذشتہ کئی عرصے سے اپنڈکس کی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق چاغی میں حالیہ کچھ عرصے سے تھلیمسیا کی مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
ڈی ایچ او چاغی ڈاکٹر امداد بلوچ کے مطابق تھلیمسیا کے 90 مریض ان کے یہاں رجسٹر ہیں جبکہ 25 مریض اب تک جانبحق ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ چاغی میں 1998 کے ایٹمی دھماکوں کے بعد سے مختلف اقسام کے موذی مرض علاقے میں پھیل چکے ہیں جن میں قابل ذکر اپنڈکس اور شب کوری ہے۔
کوئٹہ میں بی ایم سی کے ایک ڈاکٹر کے مطابق کچھ عرصے قبل تک صرف چھ ماہ میں ضلع چاغی کے مختلف علاقوں سے 423 افراد کا اپنڈکس کا آپریشن کیا گیا اور یہ اعداد و شمار نجی ہسپتالوں میں ہونے والے آپریشنز کے علاوہ ہیں۔
چاغی میں تھلیمسیا کے ایک مریض نے مقامی صحافیوں سے گفتگو میں اس مرض کی روک تھام کے لئے خاطر خواہ اقدامات اٹھانے کی حکومت سے اپیل کی۔