پٹ فیڈر کینال اور اس کے ذیلی شاخوں میں ایک بار پھر سے پانی کی شدید قلت

978
File Photo

ٹیل کے علاقے میں زراعت تو اپنی جگہ پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔ غیرقانونی پائپ اور پمپنگ مشینوں کے خلاف موثر کاروائی نہیں کہ گئی تو قومی شاہراہ کو مکمل طورپر بندکرینگے – زمیندار

محکمہ ایریگیشن نصیرآباد کی جانب سے پٹ فیڈر کینال اور اس کی ذیلی شاخوں سے نکالی گئی پائپ اورکاروائیاں بے سود نذرآنا شروع ہوگئی ہیں، بااثرافراد نے محکمہ ایریگیشن کے اہلکاروں کے ساتھ ملکر اپنے پائپ اور ٹیوب ویلوں کی مرمت کرکے ایک بار پھر سے لگا کر چلانا شروع کردیئے۔ پٹ فیڈر کینال اور اس کے ذیلی شاخوں میں ایک بار پھر سے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ ایریگیشن نصیرآباد کی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ملکر کی گئی پٹ فیڈر کینال کے بیرون اور اس کی ذیلی شاخوں محبت شاخ، روپا شاخ، مگسی شاخ،بالان شاخ،ٹیپل شاخ اور عمرانی شاخ میں بھاری مشینری سے کاروائیاں کرتے ہوئے غیرقانونی پائپ،وارٹر کورسز، مائینرز اور پمپنگ مشینوں کو مسمار کردیا تھا مگر دو روز گزرنے کے بعد ایک بار پھر سے بااثر افراد نے محکمہ ایریگیشن کے آفیسران اور اہلکاران کی آشیرباد سے وارٹرکورسز،مائینرز اور پمپنگ مشینوں کی مرمت کرکے غیرقانونی طور پرپانی کی چوری شروع کردی ہے جس کے سبب علاقے میں ایک بار پھر سے پانی کا بحران سراٹھانے لگا ہے۔

تحصیل تمبو کے زمینداروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بااثر افراد محکمہ ایریگیشن کے اہلکاروں کے ساتھ ملکر اپنے پائپ لائنیں راتوں رات لگاکر پانی چوری کررہے ہیں جس کے سبب پٹ فیڈر کینال سے نکلنے والی شاخوں کے ٹیل تک پانی نہیں پہنچ سکا ہے، ٹیل کے علاقے میں زراعت تو اپنی جگہ پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرین بیلٹ کہلانے والی نصیرآباد کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے اصل ذمہ دار محکمہ ایریگیشن کے آفیسران ہیں جن کی کرپشن کے سبب پٹ فیڈر کینال اور اس کی ذیلی شاخیں تباہی کے دیہانے پر پہنچ چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی پائپ اور پمپنگ مشینوں کے خلاف موثر کاروائی نہیں کہ گئی تو قومی شاہراہ کو مکمل طورپر بند کرنے کا جلد اعلان کریں گے۔