پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے کا پہلا باضابطہ دن اتوار کے روز واشنگٹن ڈی سی میں شروع ہوا جہاں واشنگٹن کے کیپیٹل ارینا میں عمران خان نے منعقد کی جانے والی ایک جلسے میں خطاب کیا۔
جلسے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جہاں عمران خان سمیت دیگر افراد نے خطاب کیا جبکہ عمران خان کے خطاب کے دوران بلوچ ایکٹوسٹس کی جانب سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف اور آزاد بلوچستان کے حق میں نعرے بلند کیئے گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تین بلوچ ایکٹوسٹس بڑے مجمع کے درمیان کھڑے ہوکر نعرے لگا رہے ہیں جبکہ جلسے میں شریک دیگر افراد اور انتظامیہ ان کو خاموش کرانے اور باہر نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم کا دورہ امریکہ جہاں مختلف حوالوں سے سرخیوں میں ہے وہی بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں اور جبری گمشدگیوں کے حوالے سے کمپئین اور مظاہرے بھی خبروں میں آرہی ہیں۔
امریکہ میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستانی وزیراعظم کے خطاب کے دوران بلوچستان کے حوالے سے نعرے بلند کیئے گئے ہوں اس سے قبل 2015 میں نواز شریف کے وزارت کے دوران واشنگٹن ہی میں ایک تقریب کے دوران ایک بلوچ ایکٹوسٹ کی جانب سے آزاد بلوچستان کے نعرے لگائے گئے تھے۔
وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورے کے موقعے پر بلوچ سیاسی جماعتوں ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے بھی بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں جبری گمشدگیوں کے خلاف موبائل کمپئین چلائی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں پشتون تحفظ موومنٹ، متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے آج احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔
واضح رہے پاکستانی وزیراعظم عمران خان آج ٹرمپ سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس جائیں گے۔