گذشتہ کچھ عرصے سے نوشکی میں کم سن لڑکوں اور لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات تواتر سے پیش آرہے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ نمائندے کے مطابق ضلع نوشکی میں کم سن لڑکوں سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
نمائندے کے مطابق کم سن لڑکے پکنک منانے کے لیے نوشکی کے مشہور پکنک پوائنٹ دوسئے گئے تھے جہاں چھ افراد نے بندوق کے زور پر ان لڑکوں کو رات بھر روک کر اجتماعی بدفعلی کا نشانہ بنایا۔
ایس ایچ او نوشکی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ علاقہ نوشکی لیویز کا ہے جہاں اجتماعی بدفعلی کا واقعہ پیش آیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ نوشکی پولیس نے بدفعلی کے شکار لڑکوں کے رپورٹ پر چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ملزمان میں الطاف ولد غلام علی مینگل، لعل محمد ولد محمد عارف بڑیچ، عزیز احمد ولد شاہ نظر مینگل، جمیل ولد نظر محمد بادینی، فضل محمد ولد شیخ محمد حسنی اور صدام ولد یار محمد شامل ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس حوالے سے مزید کاروائی کررہی ہے۔
یاد رہے نوشکی میں کچھ عرصے سے تواتر کے ساتھ کم سن لڑکوں اور لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ اسی نوعیت کا واقعہ گذشتہ دنوں نوشکی کے علاقے احمد وال میں پیش آیا تھا جہاں کم سن لڑکے کو ایک شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا بعد میں لڑکے ک جس کو بعد انتظامیہ نے گرفتار کرلیا۔
اسی طرح نائلہ نامی کمسن لڑکی کو اس کے چچا نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا بعد میں سماجی حلقوں کے احتجاج پر اس کی قبر کشائی کی گئی اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا۔
سماجی کارکن نوروز مینگل نے ٹی بی پی سے ان واقعات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا رہنما ہونا تشویشناک ہے جبکہ ان واقعات کے روک تھام میں ضلعی انتظامیہ اور سماجی حلقے ملکر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے کہ اس نوعیت کے واقعات پہلے بھی ہوچکے ہوں لیکن ان کی خبریں سامنے نہیں آسکی ہے۔
نوروز مینگل نے کہا انتظامیہ بروقت کاروائی کرتےہوئے ان واقعات کو روک سکتی ہے لیکن سب سے زیادہ معاشرے میں شعوری حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔