بلوچستان کے ضلع نوشکی سے جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے میر احمد سمیع کے حوالے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے جاری کردہ مختصر بیان میں کہا گیا کہ 31 اگست 2018 کو نوشکی سے لاپتہ کیے جانے والے میر احمد سمیع بلوچ ولد رحمت اللہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بازیاب کیا جائے۔
نوشکی سے نمائندہ ٹی بی پی نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتےہوئے کہا کہ میر احمد المعروف سمیع بلوچ کو 31 اگست 2018 کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے نوشکی کے نواحی علاقے زنگی ناوڑ سے اس وقت حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جب وہ پکنک منارہے تھے جبکہ ان کے ہمراہ دیگر 11 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
فورسز حکام نے بھی سمیع بلوچ سمیت 11 افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے انھیں میڈیا کے سامنے پیش بھی کیا تھا لیکن اس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔
سمیع بلوچ سماجی اور سیاسی حوالے سے نوشکی اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں متحرک تھے جبکہ کئی سالوں سے غیر سرکاری اداروں کے توسط سے نوشکی میں تعلیم اور دیگر مسائل کے حوالے سے کام کررہے تھے۔