دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین بروہی کو متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے حوالے کردیا۔
راشد حسین بلوچ گذشتہ سال متحدہ عرب امارات میں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا جسے اب متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستان کے حوالے کردیا ہے۔
پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ راشد حسین بروہی کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان منتقل کیا گیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ راشد حسین کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم ہے جنہوں نے حملے کے وقت حملہ آوروں کو سہولیات فراہم کی تھی۔
یاد رہے راشد حسین بلوچ چھ ماہ قبل متحدہ عرب امارات میں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے تھے۔
راشد حیسن کے لواحقین کے مطابق اس وقت متحدہ عرب امارات کے خفیہ ادارے نے گرفتار کیا جب وہ اپنے کزن کے ہمراہ گاڑی میں جارہے تھے، دو گاڑیوں میں سوار خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے تعاقب کے بعد شارجہ کے قریب انہیں روک کر راشد بلوچ کو اتار کر اپنے ساتھ لے گئے اور اپنی شناخت خفیہ ادارے کے اہلکار کے طور پر کی تھی۔
راشد حسین کی بازیابی کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اپیلیں جاری کی تھی جن میں متحدہ عرب امارات کے حکومت سے اپیل کی گئی کہ راشد حسین کو منظر عام پر لایا جائے اور اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ملکی قوانین کے تحت عدالت میں پیش کرکے اس پر مقدمہ چلایا جائے۔