نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر حئی بلوچ، ڈپٹی آرگنائزر ایڈوکیٹ شاہ زیب بلوچ، مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی ممبر ثناءبلوچ، آغا غریب شاہ نے سراوان پریس کلب مستونگ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نے کہا ہے کہ بلوچ قوم میں روایتی سیاست کا خاتمہ شعوری سیاست کو پروان چڑھانے کے لیے عملی جدوجہد ناگزیر ہوچکا ہے، ظالمانہ اور جابرانہ نظام کے خلاف عوام میں اسٹریٹ پاور کے ذریعے انقلاب لائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو بلوچستان کے عوام سے کوئی سروکار نہیں بلکہ انہوں نے صرف یہاں کے وسائل لوٹنے کے لیے انارکی کی کیفیت پیدا کر رکھی ہے، سی پیک، گوادر ڈیپ سی پورٹ اور دیگر میگا پروجیکٹس یہاں کے ترقی کے لیے نہیں بلکہ یہ ترقی اسلام آباد اور پنجاب کے لیے ہورہے ہیں۔ سی پیک کالوناٸزیشن ہے اس کی بھر پور مخالفت کر تے ہیں یہ ہمیں اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں، موجودہ حکمرانوں کے پاس ملک کو چلانے کے لیے کوٸی وژن نہیں اس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اس وقت ملک معاشی و سیاسی بحرانوں کا شکار ہے اور المیہ یہ ہے موجودہ حکمرانوں نے ملک کو معاشی طور دیوالیہ بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بلا امتیاز احتساب کرنا چاہیے اس میں جرنیلوں سیاست دانوں بیوروکریٹس ججز سب کا احتساب ہونا چاہیے۔