زندگی سے زندگی سیکھیں- ماجد بلوچ

622

زندگی سے زندگی سیکھیں

تحریر: ماجد بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

ہر اول دستے میں ہر ادیب و دانشور، ہر لکھاری خاص کر فلاسفر یہی پوچھنا چاہتا ہے یا پوچھتا ہےکہ زندگی کیا ہے؟ زندگی کیسے گذارنا چاہیئے؟ جب یہی سوال لوگوں کے سامنے رکھا جاتا ہے تو وہ حیران و پریشان ہو جاتے ہیں، کیوں؟ ان کے دماغ میں گڑ بڑ شروع ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں کچھ پتہ نہیں۔

زندگی ایک عام لفظ ہے، روز مرہ لوگ استعمال کرتے آرہے ہیں، پھر بھی یہی لفظ لوگوں کو “کیا” کی وجہ سے ششدر کرتی ہے ۔ کیوں؟ کیونکہ لوگ زندگی سے کتراتے و ڈرتے ہیں، زندگی کا مطلب گہرہ تصور کرتے ہیں، اگر وہ زندگی کو ایک عام لفظ سمجھ کر عام طریقے سے گُذارنا چاہیں تو یہی عام لفظ لوگوں سے خود ڈرنا شروع کرتی ہے۔

زندگی انفرادی انسان و جانور کی ہستی کو کہتے ہیں۔ یہی زندگی کی اہمیت، زندگی سے سیکھیں، پھر زندگی کی حیثیت خود بہ خود نظر آتی ہے۔ زندگی سے جاننا، علم حاصل کرنا مشکل گھڑی میں بہت آسان ھوتا ہے بشرطیکہ گذرنے والے کو شعور ہو، وہ شہوانیت کی نظر سے اُسی تجربے کو حاصل کرنا جان لیں۔ میرے خیال میں زندگی ایک ایسا راستہ ہے جو کبھی ختم ہونے کی جگہ آتی ہے پھر رک جاتی ہے، جب رکنے کی جگہ زندگی آتی ہے تو انسان کو مایوس ہونے کے بجائے فائدہ حاصل کرنا سیکھیں تو انسان کا کنفیوشسیت، بقراطیت و سقراطیت سے 80 فیصد آگے ھونے کا امکان ھوتا ہے، اگر وہ اسی موقع کو زوال کرنے کا کوئی پرواہ نہیں کرتا تو وہ اپنی عزت و آبرو کو خود بلند ہونے نہیں دیتا اسی وجہ سے وہ شہرت کا شکار ہو جاتا ہے۔

دراصل میں زندگی کو نہ مقصد ہے، نہ ٹارگٹ ہے بلکہ یہ ہر انسان کی خود فطری ذمہ داری ہوتی ہے کہ اپنے لئے ایک اہم مقصد اپنے سامنے رکھ کر زندگی میں اچھی طرح سے جینا سیکھ لیں۔ حقیقتاً مقصد کو مت ڈھونڈیں بلکہ وہ مقصد آپ کیلئے ہے تو وہ آپکے اندر چھپا ھوا ہے، اُسی کو باہر نکالنے کا فن آپکو ہونا چاہیئے۔

زندگی میں کھبی کامیابیوں کے پیچھے مت دوڑو بلکہ علم و آگاہی اور شعور کے چراغوں کو بجھاؤ خود کو قابل سے قابل بناؤ، کامیابی خود بلند پہاڑ و سمندر کی طرح آپکے سامنے کھڑی ہوتی ہے ، ہر ایک کو نظر آتی ہے ۔

زندگی کی اہمیت و مشکلات کو سہنے کیلئے عام لوگوں کی فضول باتوں کو سننے سے بہتر ہے، دانشوروں، ادیبوں ، انقلابی لیڈروں کی آپ بتیوں و خود نوشتوں کو پڑھنے سے سیکھیں تو بہتر سے بہتر ھوتی جاتی ہے۔ اسی طرح آپ زندگی سے علم کی دولت حاصل کرتے ہیں اور زندگی سے زندگی سیکھتے ہیں۔ جب تک زندگی ہے آپ دوسروں کے سامنے ایک نمونے کی مثال ثابت ہوتے جاتے ہیں۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔