بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بی این ایم یوکے زون کے کابینہ کا اجلاس زیر صدارت زونل صدر حکیم بلوچ منعقد ہوا۔ جس میں مختلف امور زیر بحث لائے گئے۔
اجلاس میں پاکستان کی طرف سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں، سیاسی افراد کو پاکستانی خفیہ اداروں اور ان کی بنائی گئی علاقائی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں روزانہ کی بنیاد پر اغواء اور اغواء ہونے والے بیگناہ لوگوں کی روز گرائے جانے والی لاشوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے سوشل میڈیا میں انسانی حقوق کے لئے سرگرم ایکٹوسٹ راشد حسین بلوچ کی غیر قانونی اغواء نما گرفتاری اور پھر اسے پاکستان جیسے دہشت گرد ملک کو حوالگی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یو اے ای نے بھی پاکستان کی طرح تمام انسانی و اخلاقی اور قانونی اقدار کو روندتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا جو سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی زمرے میں آتی ہے۔ دنیا کا کوئی بھی قانون اس طرح کے عمل کی اجازت نہیں دیتی۔ اگر دنیا میں کوئی بھی ملزم ہو، اس کو اپنے دفاع میں بولنے کا پورا پورا حق ہے لیکن یو اے ای نے ایسا کچھ نہیں کیا۔
کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ یو اے ای کا راشد بلوچ کو دہشت گرد ملک کے حوالگی کے خلاف بی این ایم یوکے زون کی جانب سے 19 جولائی بروز جمعہ 12:00 سے 2:00 بجے تک یو اے ای کے سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
لندن میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور مقیم تمام بلوچ سیاسی و آزادی پسند پارٹیوں اور کمیونٹی کے لوگوں سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی گئی ہے تاکہ انسانیت کیلئے آواز بلند کرنے والے راشد حسین بلوچ کی زندگی کو بچانے کے لئے ہم آواز ہوں۔
اس کے علاوہ اجلاس میں کئی اور پروگرام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جن کی تیاری اور تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ آخر میں لندن میں مقیم انسانی حقوق کی تنظیموں اور بلوچ سیاسی و آزادی پسند تنظیموں سمیت بلوچ کمیونیٹی سے 19 جولائی بروز جمعہ 12:00 سے 2:00 بجے تک راشد بلوچ زندگی کو بچانے کے لئے یو اے ای کے سفارت خانے کے باہر احتجاج میں شرکت کو یقینی بنانے کی اپیل کی گئی۔