بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی این ایم جرمنی زون کی جانب سے گیارہ اگست کی مناسبت سے جرمنی کے شہر فرینک فُرٹ (اُڈیر) سمیت مختلف ممالک میں کانفرنس اورریفرنس پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد بلوچ تاریخ میں گیارہ اگست کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالنا ہے۔ اسی دن یعنی گیارہ اگست انیس سو سینتالیس (1947)کو بلوچستان برطانوی قبضہ گیریت سے آزاد ہوا تھا۔
ترجمان نے کہا گیارہ اگست انیس سوسینتالیس کو برطانوی حکومت نے بلوچستان کی آزاد اور خودمختار حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے بلوچستان کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں پندرہ اگست کو برصغیر ہند کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ہندوستان اور پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ بلوچستان جو کہ اپنے سابقہ و ممتاز نام قلات اسٹیٹ سے پہچانا جاتا تھا نے آزادی کے فوراً بعد اپنے جمہوری حکومت کی ساخت قومی اسمبلی کی صورت میں رکھی، جس کی دو ایوانیں تھیں جو کہ انگلینڈ کی پارلیمانی نظام سے مماثلت رکھتی تھیں۔ یہ ایوان بالا اور ایوان زیرین پر مشتمل تھی۔ بلوچستان کے سربراہ خان آف قلات میر احمد یا خان نے وقت ضائع کئے بغیر آزادی کے فوراً بعد عام انتخابات کا اعلان کیا تھا جس میں قلات اسٹیٹ نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں پہلی منتخب حکومت قائم کی لیکن، ستائیس مارچ انیس سو اڑتالیس (1948)کو پاکستان نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بلوچستان پر جبری قبضہ کرکے بلوچستان کی آزادی کو سلب کرلیا۔
انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم گزشتہ کئی دہائیوں سے گیارہ اگست کو برطانوی سامراج کیخلاف بلوچ قومی آزادی کی علامت کے طور پر مناتے آرہے ہیں اور اس سال بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے بی این ایم اس دن کو جرمنی سمیت مختلف ممالک میں کانفرنس کا انعقاد کررہی ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جرمنی کے پروگرام میں مقررین بلوچستان میں پاکستانی فوج اور اسکی ایجنسیوں کے ہاتھوں گزشتہ سات دہائیوں سے جاری سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی استحصالی پالیسیوں اور منصوبوں کے منفی اثرات اور نقصانات کے حوالے سے بھی گفتگو کرینگے۔
ترجما ن نے کہاکہ بلوچستان اور بیرون ملک زون کانفرنس، ریفرنس پرگرام اور مظاہروں کا اہتمام کریں گے اوربلوچ قوم اور دنیا بھر میں اس دن کے بارے میں آگاہی دیں گے اور گیارہ اگست کی تاریخی پس منظر پر آگاہی فراہم کریں گے۔