بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا بلوچوں کے ساتھ ناانصافی ہے – ڈاکٹر اللہ نظر

713

دی بلوچستا ن پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹ کے مطابق بلوچ آزادی پسند رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے امریکہ کی جانب سے بلوچ لبریشن آرمی کو دہشت گرد تنظمیوں میں شامل کرنے کی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلوچستان میں میڈیا بلیک آوٹ ہے جس کے باعث سچائی دنیا تک نہیں پہنچ رہی ہے، پاکستانی میڈیا تصویر کا ایک رُخ دکھاتی ہے، بلوچستان میں پاکستان انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔

بلوچ رہنماء نے کہا کہ امریکہ کو بلوچستان کے بارے میں آگاہی نہیں ہے، بلوچ لبریشن آرمی کو دہشتگرد قرار دینا بلوچوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

ڈاکٹر اللہ نذر نے مزید کہا کہ میں انسانی حقوق کے اداروں اور اقوام متحدہ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بلوچستان میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے تاکہ زمینی حقائق دنیا کے سامنے لائے جاسکیں۔

یاد رہے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے تازہ ترین اعلامیہ میں کہا گیا کہ امریکہ نے بلوچ لبریشن آرمی، جیش العدل اور جند اللہ کو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے جس کے ردعمل میں بلوچ سیاسی تنظیموں سمیت مسلح تنظیموں کے رہنماوں کی جانب سے ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے اس نوعیت کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل برطانیہ نے بلوچ لبریشن آرمی کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا تھا۔

بلوچ مسلح تنظیموں کا موقف ہے کہ وہ اپنے سرزمین، جس پر پاکستان نے قبضہ کیا ہے، کے دفاع اور اس کی آزاد حیثیت کی بحالی کے لیے لڑرہے ہیں جبکہ بلوچ مسلح تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ وہ عین عالمی قوانین کے تحت یہ جنگ لڑرہے ہیں۔