بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ نے جاری کردہ بیان میں ملک نوید دہوار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید ملک نوید دہوار کے قربانیاں اور جدوجہد بلوچ قوم سمیت دنیا بھر کے محکوم و مظلوم عوام کے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ شہید نے قومی جدوجہد، نظریاتی سیاست اور اصولوں کو ہمیشہ اہمیت دی۔ انہوں نے سیاسی سودا گری اور قومی حقوق پر سودا بازی کی نفی کرتے ہوئے اپنے جان کا نذرانہ پیش کیا ان کے شہادت سے ان کو جسمانی حوالے سے ہم سے جدا کی گئی لیکن ان کا فکر اور نظریاتی جہد ہر وقت زندہ اور جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی عمل کی مضبوطی، فکری جہد اور قومی کاز کے ساتھ منسلک ہونے سے ہی آگے بڑھ سکتی، فکری عمل کو صرف شہداء کے فکر و فلسفے پر کاربند رہ کر ہی آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ بی ایس او بلوچستان سمیت دنیا بھر کے محکوم و مظلوم عوام کے شہداء کے فکر کی واحد وارث تنظیم ہے جو ہر دور میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرکے قوم کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تیار کررہی ہے۔ بی ایس او کے قومی سیاسی و شعوری تحریک جاری رہے گی اور شہدا کے فکر و فلسفے کو آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس او کے حقیقی قومی سیاست کے خلاف ہر دور میں سازشوں کا خطرناک سلسلہ جاری رہا ہے تاکہ بلوچ نوجوانوں پر علم و شعور کے دروازے بند کرکے وسائل کے لوٹ مار کو جاری رکھا جاسکے ان سازشوں کے تحت بلوچ طلباء کے سیاسی و شعوری سرگرمیوں پر اعلانیہ قدغن لگائی گئی ہے، کارکنوں کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ تعلیمی اداروں کو سیکیورٹی کے نام پر مکمل طو رپر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے لیکن تمام مشکلات کے باوجود بی ایس او حقیقی سیاسی عمل کو آگے بڑھا کر قوم کو متحد کرنے کی شہدا کے نظریے پر کاربند رہے گی۔