بلوچ رہنما بشیر زیب بلوچ نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ایک پیغام کے زریعے کہا ہے کہ اس امر کے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ ہمارا خطہ بہت جلد ایک عالمی جنگ کے لپیٹ میں آرہا ہے جس کے سب سے زیادہ اثرات بلوچستان اور افغانستان پر مرتب ہونگے۔
بلوچ رہنماء نے مزید کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ دونوں برادر اقوام بلوچ اور افغان مستقبل قریب کے مصائب کا ملکر مقابلہ کرنے کیلئے اپنے باہم اتحاد کو مزید پختہ کریں اور اپنے قومی شناخت و حقیقی قومی آزادی کے حصول و تحفظ کو یقینی بنائیں۔
اس امر کے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ ہمارا خطہ بہت جلد ایک عالمی جنگ کے لپیٹ میں آرہا ہے، جس کے سب سے زیادہ اثرات بلوچستان اور افغانستان پر مرتب ہونگے۔
— Bashir Zeb Baloch (@Bashir_Zeb) July 23, 2019
یاد رہے پاکستان کے وزیر اعظم کا دورہ امریکہ سمیت ایران کے ساتھ کشمکش میں اضافہ کے سبب خطے کے حالات تیزی سے بدلاؤ کے جانب جارہے ہیں –
گزشتہ روز امریکی صدر کے جانب سے میڈیا کو بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا گیا کہ وہ افغان جنگ محض دس دن میں جیت سکتے ہیں البتہ وہ ایک کروڑ لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتے۔ اس بیان پر افغانستان کے جانب سے شدید وغم غصہ کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ دونوں برادر اقوام بلوچ اور افغان مستقبل قریب کے مصائب کا ملکر مقابلہ کرنے کیلئے اپنے باہم اتحاد کو مزید پختہ کریں، اور اپنے قومی شناخت و حقیقی قومی آزادی کے حصول و تحفظ کو یقینی بنائیں۔
— Bashir Zeb Baloch (@Bashir_Zeb) July 23, 2019