بازیاب ہونے والے افراد مختلف اوقات میں جبری طور پر لاپتہ کیئے گئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے سات افراد بازیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال نو مہینے قبل لاپتہ ہونے والے نور بخش، دو سال آٹھ مہینے قبل لاپتہ کیئے جانے والے لعل بخش، دو سال تین مہینے قبل لاپتہ ہونے والے نیاز جان اور چار سال قبل لاپتہ کیئے جانے والے حاجی جان علی مری سکنہ حب چوکی بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے ٹی بی پی نمائندے کو بتایا کہ ان افراد کا تعلق بلوچستان کے مختلف علاقوں تربت، آواران، حب چوکی اور خضدار سے ہے جن کو گذشتہ روز حب سے رہا کرکے لواحقین کے حوالے کیا گیا جبکہ ان افراد کے کیسز تنظیم کی جانب سے حکومت کو فراہم کی گئی تھی۔
ضلع کیچ سے لاپتہ ہونے والے دو افراد بھی بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے جن میں دلیپ اور سمیر نامی افراد شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق کیچ کے علاقے تجابان سے دو سال قبل فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے دلیپ ولد شہداد سکنہ تجابان رہا ہوگیا جبکہ ان کے ہمراہ لاپتہ ہونے والے یوب ولد یار محمد سکنہ تجابان، الہیٰ بخش ولد احمد سکنہ تجابان کچھ عرصے قبل بازیاب ہوئے تھے۔
اسی طرح کیچ ہی سے سمیر ولد محمد عمر سکنہ کیچ بھی گذشتہ روز بازیاب ہوگیا جنہیں چار مہینے قبل لاپتہ کیا گیا تھا۔
دریں اثنا یکم مارچ 2019 کو کراچی کے علاقے ملیر سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے سلمان بلوچ ولد خورشید سکنہ تمپ بازیاب ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق سلمان کو کراچی سے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا۔