وفاق صادق سنجرانی کے نام پر ہمارے ساتھ مذاق کررہا ہے – نوابزادہ لشکری رئیسانی
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی ہم لوگوں کی سب سے بڑی کامیابی ہے، چھ نکات پر وفاقی حکومت کے ساتھ جو معاہدہ ہوا تھا اس میں سر فہرست مسنگ پرسنز کا معاملہ ہے اور لاپتہ افراد کی بازیابی الیکشن کے دوران ہمارے منشور میں شامل تھا جبکہ اب تک کچھ افراد بازیاب ہوچکے ہیں۔ بلوچستان میں زراعت کو فروغ دینے کے لیے ڈیموں کی تعمیر، مرکز میں چھ فیصد بلوچستان کے ملازمتوں کے حصے کو دینا، افغان مہاجرین کی انخلا اور گوادر میں غیر مقامی افراد کی آباد کاری کو روکھنے سمیت اس طرح کے چھ اہم نکات ہیں جنہیں وفاق کو ہم نے معاہدے کے تحت فراہم کیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دالبندین میں صحافیوں سے گفتگوں کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا اگست تک وفاقی حکومت کے ساتھ ہمارا ایک سال پورا ہوگا دیکھتے ہیں وفاقی حکومت نے کتنا فیصد اپنا وعدہ پورا کیا ہے، بلوچستان کو گذشتہ 70سالوں سے وسائل کے استعمال کا پورا اختیار نہیں دیا گیا اس طر ح کے بڑے بڑے مسائل اب تک موجود ہیں، بلوچستان کے سیاسی پارٹیوں کو آزادانہ طور پر اپنا کردار ادا کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ہے۔ اگر اس صوبے کے صرف گیس کی رائلٹی اور سبسڈی کو دیکھا جائے تو کئی کھرب وفاق ہمارا قرضدار ہوگا۔
ان کا کہنا تھا اگر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بنا کر بلوچستان پر احسان کیا جارہا ہے تو یہ غلط تاثر ہیں، ہم چاہتے ہیں کوئی بھی سیاسی عمل کا پیدوار بلوچستان کی نمائندگی کریں، صادق سنجرانی سیاسی عمل کا پیداوار نہیں ہے بلوچستان نیشنل پارٹی چاہتا ہے کوئی سیاسی عمل کا پیدوار اس منصب پر آجائے چائے وہ بلوچ ہوں یا کوئی اورسیاسی شخص ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ صادق سنجرانی نے آج تک کسی بھی فورم پر بلوچستان کے بارے میں کوئی بات نہیں کیا ہے، ایسا لگ رہا ہے وفاق کے لوگ صادق کے نام پر ہمارے ساتھ مذاق کررہے ہیں۔