بلوچستان حکومت آلہ کار کا کردار ادا کر رہی ہے – جماعت اسلامی

203

جماعت اسلامی کے قائمقام صوبائی امیر مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ریکوڈک کے حوالے سے وفاقی حکومت کے غلط فیصلے کا بوجھ عوام برداشت کریں گے عالمی عدالت میں جو جرمانے کا فیصلہ ہوا ہے اس کوقومی خزانے کے بجائے ریکوڈک کے غیر ملکی کمپنی کے ساتھ معاہدے کرنے والوں سے لیا جائے، بلوچستان کے معدنیات کو بے دریغ لوٹا جار ہاہے صوبائی حکومت آلہ کارکاکردار ادا کر رہی ہے، ریکوڈک،سیندک،گوادرپورٹ،سوئی گیس،ساحل سمندرجیسے قیمتی معدنیات کے باوجودآج بلوچستان غریب اورلوگ پسماندگی غربت کا شکارہے۔صوبے میں جماعت اسلامی عوام کی آوازبن کر حکمرانوں سے حقوق چھین کر غریب عوام کی حالت بدل دیگی، جماعت اسلامی ہی تبدیلی لاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے صوبائی مجلس شوریٰ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کی،اجلاس میں صوبہ بھر سے اراکین شوریٰ نے شرکت کی۔

اجلاس میں منصوبہ عمل پر عمل،سابقہ فیصلوں پر عمل درآمد،مالیات آڈٹ،عوامی مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔اجلاس میں صوبے کی سیاسی صورتحال، بے روزگاری،بدامنی،نارواغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ وسی پیک میں نظراندازکرنے کے حوالے سے قراردادیں بھی پیش کی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل کو لوٹاجارہا ہے صوبے کے وسائل کی امانت، ان کو یہاں کے عوام پرخر چ کرنے والا کوئی نہیں۔موجودہ حکومت کے دعوے کے مطابق گذشتہ دس سالو ں میں بلوچستان میں تیس ہزارکروڑروپے کی کرپشن کی گئی ہے، کرپٹ ممبران اسمبلی،کرپٹ افراد،موجودہ یاسابقہ بیوروکریسی کی ملی بھگت کی وجہ سے کرپشن زوروں سے جاری ہے اس میں نیب اور عدلیہ کی بھی شامل ہیں۔ بلوچستان میں کرپٹ اشرافیہ پارٹی بدل بدل کر لوٹی ہوئی دولت کے ذریعے عوام پر ناجائز طریقے سے مسلط ہوتے ہیں، ملکی ادارے کو بلوچستان کی ظالم اشرافیہ کی پوری سرپرستی حاصل ہے جماعت اسلامی کے کارکنان مظلوم عوام کے ساتھ صوبے کے ظالم اشرافیہ کے خلاف نوجوانوں اور عوام کو منظم وفعال کرنے میں کردارادا کریں۔

اس موقع پر صوبائی نائب امراء زاہدا ختر بلوچ،بشیرا حمدماندائی نے کہا کہ جماعت اسلامی ے بلوچستان کے سلگتے مسائل کو حل کرنے،کرپٹ مافیا کو بے نقا ب کرنے اورحکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدارکرنے کیلئے مہم شروع کر رکھی ہے، مہم کے بدولت لٹیرے بے نقاب، عوامی مسائل اجاگر اوران کے حل کی راہ متعین ہوگی۔بلوچستان کو حقوق نہ دینے کی وجہ سے صوبے کے مسائل حل ہونے کے بجائے اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے ملک کے دیگر صوبوں میں میگاپراجیکٹ ترقی وخوشحالی کے ترقیاتی کام قیام پاکستان سے جاری ہے جبکہ مظلوم بلوچستان کے عوام مظلوم ہی رہے ہیں بلوچستان میں بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ،بے روزگاری،سی پیک کے ثمرات سے محرومی نے عوام کو مزید احساس محرومی کا شکار کر دیا ہے جماعت اسلامی اس ظلم کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے بلوچستان کو حقوق دینے،عوامی اجتماعی مسائل حل ہونے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔