افغانستان: پرتشدد واقعات میں 42 افراد جانبحق

116

 تشدد کے واقعات تخار و کندھار صوبوں میں پیش آئیں ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے تخار اور کندھار میں طالبان کی جانب سے فورسز کی چیک پوسٹوں پر حملے کے نتیجے میں 42 سے زائد اہلکار مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئیں ۔

تخار صوبے کے ضلع اشکمش میں طالبان نے بیک وقت متعدد چیک پوسٹوں پر  حملہ کیا ، جس کے نتیجے میں 37 اہلکار مارے گئے جبکہ چھ زخمی ہوئیں۔

حملے میں طالبان نے متعدد اہلکاروں کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے ۔

جبکہ دوسری جانب جنوبی صوبے کندھار کے ضلع میوند کے کلی یزیدانو میں پولیس کی چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں چار اہلکار مارے گئے ۔

کندھار پولیس کے مطابق حملے میں سات حملہ آور طالبان بھی مارے گئے۔

طالبان کے ترجمان نے فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا کہ انہوں نے حملے میں بڑے پیمانے پر اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا ہے،  تاہم آزاد زرائع سے طالبان ترجمان کے دعووں کی تصدیق نہ ہوسکی ۔

واضح رہے کہ ایک طرف جہاں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے دعوے کیے جارہے ہیں وہی دوسری جانب افغانستان کے مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔

گذشتہ روز کابل میں تین بم دھماکے ہوئے جس میں متعدد عام شہری جانبحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئیں تھے۔