کوہلو: عوامی مسائل کے حوالے سے نیشنل پارٹی کا مظاہرہ

247
File Photo

موجودہ حکومت صرف زبانی دعوؤں تک محدود ہے، ضلعی آفیسران نیشنل پارٹی کے ساتھ اپنا رویہ ٹھیک کریں – مظاہرین

بلوچستان کے ضلع کوہلو میں نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام عوامی مسائل کے حوالے سے ریلی و مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء محراب بلوچ کی قیادت میں ریلی ضلعی آفس سے برآمد ہوئی جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کی شکل میں ٹریفک چوک پہنچی جہاں نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء میر محراب بلوچ،تحصیل صدر عمر بلوچ،نورخان دشتی،تحصیل نائب صدر محمد دین مری،علی نواز مری،یسین مری و دیگر نے مظاہرے سے خطاب کیا۔

مقررین کہا کہ ضلع کوہلو میں گذشتہ دس سالوں سے پولیس تھانوں کی منظوری نہ ہونے اور ضلعی وصوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ضلع کے سینکڑوں پولیس اہلکار ہرنائی،زیارت،سبی اور دیگر علاقوں میں ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں کوہلو کے تحصیل ماوند،تحصیل کاہان،تحصیل گرسنی سمیت دیگر علاقوں میں فی الفور پولیس کے تھانے قائم کیئے جائیں جس سے ایک جانب ضلع میں امن وامان کی صورت حال بہتر ہوگی تو دوسری جانب ضلع سے باہر ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکاروں کی واپسی ممکن ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کوہلو سبی روڈ کی تعمیر بڑی مشکلوں سے مکمل ہوئی ہے تاہم متعلقہ انتظامیہ اور حکومت کی سست روی کی وجہ سے روڈ حالیہ بارشوں سے تباہ ہوچکی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ روڈ کی تعمیرو مرمت نئے سرے سے نیشنل ہائی وے کے ذریعے مکمل کی جائے تاکہ روڈ سفر کرنے کے قابل بن سکے۔

مقررین کامزید کہناتھا کہ ایک طرف کوہلو میں بیروزگاری اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے تو دوسری جانب ضلع میں غیر لوکلوں کی تعنیاتی قابل افسوس ہے جس کی ہر فورم پر مذمت کریں گے۔ کیڈٹ کالج کے تعمیراتی کام میں گذشتہ دس سالوں سے التواء باعث تشویش ہے حکومت فوری کالج کے تعمیر اور کلاسوں کے آغاز کو یقینی بنائے۔ ضلع کے دوردراز علاقوں ماوند،لاسے زائی،ملک زائی،نیوکلی،ٹاؤن،مری کالونی،تمبو میں بجلی نہ ہونے سے پانی کا شدید بحران پیدا ہوا ہے جس سے عوام ذہنی کوفت میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا موجودہ حکومت صرف زبانی دعوؤں تک محدود ہے، ضلع میں آئے روز عوام مسائل اور شدید مہنگائی کے چکی میں پستے جارہے ہیں۔ ضلعی آفیسران نیشنل پارٹی کے ساتھ اپنا رویہ ٹھیک کریں اگرہمارے پارٹی ورکروں کے ساتھ انتقامی کارروائیوں کاسلسلہ جاری رہا تو پورے بلوچستان میں موجودہ حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہونگے۔