بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاج کو 3616 دن مکمل ہوگئے۔ خضدار سے سیاسی و سماجی کارکنان کے وفد نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جون کے مہینے کا آغاز بی ایس او کراچی زون کے آرگنائزر زاکر بلوچ کے جبری گمشدگی کیساتھ ہوا ہے، زاکر بلوچ کو عید کے خوشیوں کے دن پاکستانی فورسز نے اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
انہوں نے کہا دنیا میں انسانی کی بھرمار ہوتی ہے جو اپنے ذات، خواہشات اور عیش و آرام کو ترجیح دیکر اپنی زندگی کا نصب العین بناتے ہیں اور اپنی عیش و عشرت کے لیے غیر انسانی و غیر اخلاقی کام سرانجام دینے سے بھی نہیں ہچکچاتے ہیں، اسی تگ و دو میں مرجاتے ہیں لیکن مرنے کے بعد ان کا نام و نشان مٹ جاتا ہے جبکہ انسانی تاریخ میں ایک ایسے طرز فکر کے انسانوں کا بھی ذکر ہوتا ہے جو اپنی زندگی کسی عظیم مقصد کے لیے وقف کرتے ہیں ایسے عظیم لوگوں کی تعداد انسانی معاشرے میں انتہائی قلیل ہوتی ہے جو انسانیت کی خدمت، بھلائی، ترقی اور خوشحالی کو اپنی زندگی کا مقصد بناکر اپنی جان کی بازی لگادیتے ہیں اسی وجہ سے ان انسانوں کے اقوال، کارناموں کو رہتی دنیا تک یاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا انہی انسانوں کے فکر کو اپناکر دیگر لوگ اسی راستے پر چل نکلتے ہیں جو پرامن بقائے باہمی، خوشحال زندگی کا ضامن ہوتا ہے اور وہ استحصال سے پاک اور انصاف پر مبنی انسانی سماج کی تعبیر کرنے کیلئے سنگ میل ثابت ہوتے ہیں۔