کوئٹہ سول ہسپتال کے ڈائیلاسز یونٹ میں مشینری اور دیگر بنیادی ضروریات کی کمی کی وجہ سے مریضوں بالخصوص خواتین کوشدید مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے، عوامی حلقوں اور مریضوں کے رشتہ داروں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔
کوئٹہ کے صحافی محمد شاہ دوتانی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے کوئٹہ کے سول سنڈیمن ہسپتال کے ڈائیلاسز یونٹ میں مشینری اور دیگر بنیادی ضروریات کی کمی کی وجہ سے مریضوں بالخصوص خواتین کوشدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے ۔
عوامی حلقوں اور مریضوں کے رشتہ داروں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ڈائیلاسز یونٹ میں سامان اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ مریضوں کودرپیش مشکلات کاخاتمہ ہوسکے ۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کی جانب سے صحت کے بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق دعوے صرف دعووں یا اخباری بیانات تک محدود رہے ،صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے بڑے ہسپتال سول ہسپتال میں ڈائیلاسز یونٹ جہاں روزانہ 20سے زائد مریض آتے ہیں یہاں 3مشینیں فعال ہے جبکہ ہیپاٹائٹس کے امراض جس میں ہیپاٹائٹس سی اور ہپاٹائٹس بی کیلئے ایک ،ایک مشین موجودہیں،مشینری کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو شدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے مریضوں میں خواتین بھی شامل ہوتی ہیں، مریضوں میں نہ صرف کوئٹہ بلکہ ملحقہ علاقوں سے بھی ہفتے میں مریض دو سے تین بار آتے ہیں ،مریضوں کے رشتہ داروں کے مطابق ڈائیلاسز کے دوران آئرن اور ہارمونل انجکشنز جو مریضوں کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے لیکن یہاں کبھی مشینری خراب ہوتی ہے تو کبھی سامان نہیں ہوتا جس سے مریض پریشانی میں مبتلا ہیں مریضوں کے رشتہ داروں کاکہناہے کہ یہاں تک کے کاٹن اور سرنج تک بھی مریضوں کو بازار سے لاناپڑتاہے ۔
عوامی حلقوں اور مریضوں کے رشتہ داروں نے وزیراعلیٰ بلوچستان ،صوبائی وزیر صحت ودیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ سول ہسپتال کے ڈائیلاسز یونٹ میں مشینری کی کمی کانوٹس لیکر بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کریں ۔