ڈاکٹر دین کی جبری گمشدگی کو دس سال مکمل ہونے پر بی این ایم کا پروگراموں کا اعلان

111

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی ریاست کے ہاتھوں جبری گمشدگی کو 28جون کو دس سال پورا ہورہے ہیں۔ دس سال پورا ہونے پر ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی بازیابی کے لئے بلوچستان اور عالمی سطح پر آگاہی و احتجاجی پروگرام کا انعقاد کیاجائے گااورسوشل میڈیا میں کمپئین چلایاجائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو 28جون 2009کو خضدار کے علاقے اورناچ میں دوران ڈیوٹی پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے اٹھا کر لاپتہ کردیا۔ وہ دس سالوں سے پاکستان کے خفیہ اداروں کے خفیہ ٹارچر سیلوں میں بند ہیں۔ ان دس سالوں میں ڈاکٹر صاحب کے خاندان،رشتہ دار وں اور سیاسی کارکنوں پر کیا گزری ہے اس کا اندازہ کرنا آسان نہیں لیکن بلوچ قوم اپنے عظیم مقصد کے لئے ایسے تمام درد،تکالیف اور مشکلات کا خندہ پیشانی سے سامنا کررہاہے۔ بلوچ قومی آزادی کے سفر کا یہ ایک انمول باب ہے جس کا ہر صفحہ لازوال قربانیوں سے عبارت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر دین جان کی بازیابی کے لئے ان کے خاندان نے تاریخ ساز جدوجہد کی ہے۔ ان کی بیٹیوں نے ٹرین لانگ مارچ اور اس کے بعد کوئٹہ سے کراچی اوراسلام آباد تک پیدل لانگ مارچ میں حصہ لیا اورلاپتہ افراد کے بازیابی کی جدوجہد کو ایک نئی جہت اورتوانائی عطا کرنے میں اہم کردار ادا کی۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنے مرکزی رہنما کی بازیابی کے لئے جمہوری جدوجہد کے تمام طریقے بروئے کار لاچکاہے۔ اٹھائیس جون کو بلوچستان اور عالمی سطح پر پارٹی رہنما کی بازیابی کے لئے آگاہی و احتجاجی پروگرام کا انعقاد کیاجائے گا۔ مرکز سے لے کر زونل سطح پر ڈاکٹر دین جان کے قربانی،طویل اسیری اور پاکستان کے جنگی جرائم پرروشنی ڈالی جائے گا۔تمام زون ڈاکٹر صاحب کے جدوجہد،قربانی اورطویل اسیری کے بارے میں آگاہی پروگرام منعقد کریں گے اوربلوچستان سے باہرعالمی سطح پراحتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا۔