پہلی افغان امن کانفرنس آج پاکستان میں ہوگی

325

افغانستان میں قیام امن کے لیے پہلی افغان امن کانفرنس آج پاکستان میں ہوگی۔ کانفرنس میں افغانستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے۔

افغانستان میں قیام امن کے لیے لاہور پراسیس کے نام سے پہلی افغان امن کانفرنس میں گلبدین حکمت یار، استاد عطا نور کے علاوہ افغان امن جرگہ کے سربراہ کریم خلیلی اور ازبک رہنما رشید دوستم جیسی اہم شخصیات بھی شامل ہوں گی۔

افغان صدر اشرف غنی کے سیاسی مشیر  اور افغانستان کی 18 سیاسی جماعتوں کا چالیس سے زائد رکنی وفد کانفرنس کیلئے پاکستان پہنچ گیا ہے۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں سابق سفراء، محققین اور تھنک ٹینکس شرکت کریں گے۔

افغانستان کے متعدد سینیٹرز اور ارکان اسمبلی بھی کانفرنس میں شریک ہوں گے۔ کانفرنس میں عوامی رابطوں اور مستقبل کے لیے تجاویز کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ افغان سیکیورٹی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کانفرنس سے افتتاحی خطاب کریںگے۔ صدر پاکستان افغان امن کانفرنس کے شرکا کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے۔ شرکاء وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔ کانفرنس کی اہمیت اس لیے بھی اہم ہے کہ افغان صدر کے دورہ پاکستان سے قبل ہو رہی ہے۔

افغان امن کانفرنس تجارت، روابط، صحت اور دیگر  شعبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گی۔ کانفرنس میں افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے۔ لاہور پراسیس میں مستقبل میں طالبان کی شمولیت کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ یہ کانفرنس ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہے، جب امیر قطر بھی دو روزہ دورے پر ہفتہ کے روز پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ افغان حکومت، طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں قطر کا کلیدی کردار رہا ہے۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ افغان طالبان نے باضباطہ طور پر اپنا پہلا دفتر بھی قطری شہر دوحا میں کھولا۔